رپورٹ:کامریڈ فاران:-
مہنگائی،بے روزگاری اور لوڈ شیڈنگ کے نظام میں جہاں غریب طبقہ کا جینا مشکل کر دیا ہے وہاں حکمران طبقات کی عیاشیوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔حکمران محنت کشوں کے خون پسینے کا آخری قطرہ بھی نچوڑ کر اپنے منافعوں میں اضافہ کرتے ہیں۔ سوئی ناردن گیس کمپنی کے مزدور گزشتہ دو ماہ سے سراپا احتجاج ہیں۔ 12سے 14سال سروس کرنے کے باوجود محکمہ ان کو مستقل نہیں کر رہا ہے۔اور وہ سوئی ناردن گیس کمپنی کے مرکزی دفتر کے سامنے سراپا احتجاج ہیں اوراس سے پہلے سردی کے ایام میں بھی احتجاج کر چکے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران ان کا ایک میٹر ریڈر ساتھی جس کا نام کلیم منور ہے۔ جو کہ میاں چنوں میں ملازم ہے دل کا دورہ پڑنے کے سبب دم توڑ دیا جس پر گونر پنجاب لطیف کھوسہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک ماہ کے اندر تما م میٹر ریڈر کو مستقل کرے گا مگر اس بات کو گزرے اب ایک ماہ سے زائد ہو چکا ہے اور گونر پنجاب نے اپنا کیا وعدہ پورا نہیں کیا۔
مزید ستم ظریفی یہ ہے کہ محکمے نے سب میٹر ریڈر زکو مستقل کرنے کی بجائے مزید بھرتی کا اعلان کیا ہے جو کہ غلط ہے بلکہ محکمہ کو چاہئے کہ وہ ان تما م ملازمین کو مستقل کریں جو کہ گزشتہ 12سال یا اس سے زائد عرصہ سے محکمہ میں کام کر رہے ہیں۔اس اوپن میرٹ بھرتی کو بند ہونا چاہیئے۔ مال روڈ پر احتجاج کے دوران ملازمین پر بنائی گئی جھوٹی FIRختم ہونی چاہئے۔اور ان کو مستقل کیا جائے۔
پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈز جب اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے تو احتجاجی ملازمین نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ہم اس وقت تک سوئی ناردن گیس کمپنی کے مرکزی آفس کے سامنے دھرنا دیئے رکھیں گے۔اور ٹھیکیداری نظام کو جو ہم پر مسلط کر دیا گیا ہے اس کو ختم کریں گے۔
پاکستان ٹر ید یونین ڈیفنس کمپئین ان تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور سوئی گیس کے محنت کشوں کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہے۔