سندھ یونیورسٹی جامشورو میں روڈ حادثات کے خلاف ہزاروں طلبہ کا احتجاج

| رپورٹ: نمائندہ جدوجہد |

سندھ یونیورسٹی جامشورو کے شعبہ فزکس میں تیسرے سال کی طالبہ شائستہ میمن یونیورسٹی پوائنٹ بس کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق واقعہ صبح سویرے طلبا و طالبات کی یونیورسٹی آمد کے وقت پیش آیا جب 16 فروری کو تمام طلبہ بسوں سے اتر کر اپنے شعبوں کی عمارات کی جانب روانہ ہورہے تھے۔ اسی وقت بس کی زور دار ٹکر سے شائستہ میمن شدید زخمی ہوگئی جنہیں تشویشناک حالت میں سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ اس واقعے کے فوری بعد ہزاروں طلبہ کلاسوں سے نکل کر زیرو پوائنٹ پر جمع ہوگئے جہاں انہوں نے بس کا گھیراؤ کیا اور مسلسل پانچ گھنٹوں تک احتجاج کو جاری رکھا۔ جبکہ سپر ہائی وے اور جامشورو پھاٹک پر بھی احتجاج کیا گیا۔ اس موقعے پر بس ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا، جبکہ یونیورٹی کی ٹرانسپورٹ کمیٹی کو معطل کردیا گیا ہے۔ موقع پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ طلبہ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف، طلبہ یونین کے بحالی کے لئے اور یونیورسٹی میں رینجرز کی تعیناتی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ انہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا۔ یہ روڈ حادثہ یونیورسٹی میں گزشتہ آٹھ روز میں اپنی نوعیت کادوسرا واقعہ ہے۔ اس سے ہفتہ قبل بھی ایک نوجوان اسی قسم کے حادثے کا شکار ہوا تھا۔ بیروزگار نوجوان تحریک (BNT) اور طلبہ ونگ کے رہنما ڈاکٹر ونود، پرویز اور منیش کمار نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے واقعے کی فوری طور پر تحقیقات کروائی جائیں اور طلبہ کی حفاظت کا خاطر خواہ انتظام کیا جائے، طلبہ یونین کو بحال کیا جائے تاکہ طلبہ کے مسائل کو بروقت حل کیا جائے۔