[رپورٹ: نذیر عالم، پرشوتم]
سندھ ہیلتھ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے سندھ کے ہسپتالوں کی این جی اوز کو حوالگی کے خلاف سندھ بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں بھرپور احتجاج کیا گیا اور تمام ہسپتالوں میں صبح گیارہ بجے سے شام تک تمام او پی ڈیز کا بائیکاٹ اور کراچی پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹرز فورم، پیرامیڈیکل سٹاف کی تنظیموں اور نرسنگ فیڈریشن نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر احتجاج کے شرکا نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ہیلتھ ایمپلائز کے ممبران ڈاکٹر نواز ملاح، اخلاق احمد خان، سلیمان میمن، ڈاکٹر نثار علی شاہ، یوسف خان، قیوم مروت، سلامتی کھوکھر، حضرت کلام، ریاض خٹک، زریاب ٹوانہ، ممتاز جتوئی، اسلام غلام قادر، اعجاز علی کلہری، شاہد اقبال، محمد رؤف تنولی، شفیق، ڈاکٹر علی محمد، پرشوتم، راجیر، عبدالواحد، غلام اصغر مہر، راحیل افضل، جمیل، ڈاکٹر قلب حسین، گلناز، شبانہ بلوچ، امجد خان، شاہدہ بخاری، حق نواز سیال، مرتضیٰ حیدری اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہمیں سرکاری ہسپتالوں کی نجی اداروں کو حوالگی منظور نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر 48 گھنٹوں کے اندر ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کے سروس اسٹرکچر پر عمل درآمد نہ کیا گیا اور سرکاری ہسپتالوں کی نجی شعبے کو حوالگی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو آئندہ 48 گھنٹوں کے بعد سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں تالہ بندی کیا جائے گی۔
اس موقع پر پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپئین کے رہنما جنت حسین، وارثی، اسلم بلوچ، رحمان شاہ اور دیگر نے احتجاج میں شرکت کی اور کہا کہ ایک طرف پی پی پی کے رہنما رضا ربانی نے پریس کانفرنس کر کے نجکاری کی مخالفت کی اور کہا کہ اسٹیل ملز اور پی آئی اے کو پرائیویٹائز کیا گیا تو ہم اس نجکاری کے خلاف دیوار بن جائیں گے جبکہ دوسری جانب خود سندھ حکومت سو کے قریب ہسپتالوں کو بحریہ ٹاؤن، آغا خان، امن اور دیگر این جی اوز کو دینے کی تیاری کر رہی ہے جو قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم محنت کشوں کی اس جدوجہد میں شامل ہیں اور یہ لڑائی ہر فورم پر لڑیں گے۔
میرپور خاص میں بھی سندھ ایمپلائز ایکشن کمیٹی میرپور خاص کی جانب سے صبح گیارہ بجے سے ایک بجے تک OPD کا بائیکاٹ کیا گیا جس کے بعد پریس کلب میرپور خاص میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے حکومتِ سندھ کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں کو NGOs کے ذریعے نجی شعبے کے حوالے کرنے کی سخت لفظوں میں مذمت کی۔
ایکشن کمیٹی کے ممبر کامریڈ پرشوتم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور پی پی پی کی بنیادی دستاویز میں لکھا ہے کہ اداروں کو نیشنلائز کیا جائے گا نہ کہ ان عوامی اداروں کو کوڑیوں کے بھاؤ بیچا جائے گا اور سندھ میں پی پی پی کی صوبائی حکومت سرکاری ہسپتالوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے جا رہی ہے جس سے غریب عوام کو علاج کی جو سہولیات دستیاب ہیں ان سے بھی محروم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومتِ سندھ اپنا یہ عوام دشمن فیصلہ واپس لے، بصورتِ دیگر پورے سندھ میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ ایکشن کمیٹی کے ممبر شاہنواز کانیو، احمد علی رحیمون، چندی رام، مختیار احمد اور رضا لغاری نے بھی خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکا نے شدید نعرے بازی بھی کی۔