| رپورٹ: PTUDC دادو |
صوبہ سندھ کے کمپیوٹر آپریٹرز گزشتہ کئی ماہ کے دوران ایک سو سے زائد احتجاجی مظاہرے کر چکے ہیں اور دھرنے دے چکے ہیں لیکن ان کے مطالبات سندھ حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ پنجاب، خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور وفاق میں پہلے ہی کمپیوٹر آپریٹرز کو گریڈ 16 میں اپ گریڈ کر دیا گیا ہے مگر سندھ کے کمپیوٹر آپریٹرز کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں سند ھ کے کئی شہروں سکھر، لاڑکانہ، مورو، دادو، جیکب آباد، کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ وغیرہ میں مظاہرے ہوئے ہیں۔
کمپیوٹر آپریٹرز کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت کے حالیہ بجٹ میں کلرکوں کو اپ گریڈ کیا گیا، مگر کمپیوٹر آپریٹرز کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا، حکومت کے موقف کے مطابق وفاق نے کمپیوٹر آپریٹرز کو اپ گریڈ نہیں کیا اس لیے سندھ حکومت بھی نہیں کریگی حالانکہ وفاق نے کئی سال پہلے ہی کمپیوٹر آپریٹرز کو اپ گریڈ کر دیا تھا اور اب دوسرے صوبوں نے بھی اپ گریڈ کر دیا ہے، صرف سندھ کے کمپیوٹر آپریٹرز کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ ان کی تقریری گریجویشن کی بنیاد پر ہوتی ہے مگر وہ گریڈ 12 پر کام کر رہے ہیں۔ آپریٹرز نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ ان کے مطالبات جس میں سروس اسٹرکچر، ٹائم سکیل، اپ گریڈیشن اور کمپیوٹر الاؤنس شامل ہیں کو فی الفور منظور کیا جائے۔