| رپورٹ: ناصر بٹ |
انور خواجہ انڈسٹریز میں لمبے عرصے سے مزدور دشمن پالیسیوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جہاں قلیل تنخواہوں کے ساتھ ساتھ بونس کی بندش کی جا رہی تھی۔ انتظامیہ نے مختلف حیلے اور بہانوں سے بونس کی ادائیگی روکی ہوئی تھی جس میں پیچیدہ اکاؤنٹس کے نظام کو استعمال کرتے ہوئے محنت کشوں کو بیوقوف بنایا جا رہا تھا۔ لیکن رواں سال مئی میں محنت کشوں اور PTUDC کے فیکٹری میں موجود ساتھیوں کی مشاورت کے ساتھ اس کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا ۔ PTUDC کی باقاعدہ برانچ بھی ایک عرصہ سے فیکٹری میں ہو رہی ہے۔ اس برانچ کے ممبران اور محنت کشوں کے مشترکہ صلاح مشورہ سے پہلے انتظامیہ سے بات کی گئی لیکن جب انہوں نے لچک کامظاہرہ نہ کیا تو ہڑتال کی دھمکی دے دی گئی۔ اس دوران فیکٹری کے محنت کشوں کے ساتھ مسلسل رابطے رکھ کر جدوجہد کو تیز کیا گیا۔ 10 جولائی کو انتظامیہ نے محنت کشوں کی طاقت کے آگے جھکتے ہوئے بونس کی ادائیگی فوری طور پر ہر محنت کش کو شروع کر دی ہے۔
محنت کشوں نے PTUDC کی حکمت عملی اور ان کی جدوجہد میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر فیکٹری مزدور رہنماؤں فیاض، ظہیر نے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری پہلی لڑائی کی فتح ہے لیکن یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہو گیا بلکہ ہم محنت کشوں کے حقو ق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور پوری دنیا میں مزدور راج کے قیام تک جنگ جاری رہے گی ۔