رپورٹ: عمر جاوید
کراچی میں بھگت سنگھ اور اسکے ساتھیوں کی 86 ویں برسی کے سلسلے میں ارتقا انسٹیٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے ہال میں جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام سیمینار منعقد ہوا، جس میں ذوالفقار علی بھٹو لا کالج، اردو یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی اور دیگر اداروں سے طلبہ اور محنت کش شریک ہوئے۔ سیمینار کا آغازکامریڈ جنت حسین نے کیا۔ انہوں نے بھگت سنگ کی برطانوی راج اور سرمایہ درانہ نظام کے خلاف جدوجہد اور اس کے نظریاتی ارتقا پر بات کی۔ اس کے بعد بڑی اسکرین پر بھگت سنگھ اور اسکے ساتھیوں کی جدوجہد پر مبنی فلم ’دی لیجنڈ آف بھگت سنگھ‘ دکھائی گئی۔ شرکا نے فلم کو بھرپور دلچسپی سے دیکھا۔
فلم کے آخر میں مختلف ساتھیوں نے فلم کے مختلف حصوں، برصغیر کی سیاست اور بھگت سنگھ کی جدوجہد کا مختلف پہلووں سے جائزہ لیا اور بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ بحث میں حصہ لینے والوں میں JKNSF کے زاہد عارف، تنویر، BSO کے کامریڈ شہق بلوچ، SZABLC کے طلبہ حاتم خان اور پرورآزاد، PTUDC کے نذیر عالم اور بابر پنہور، پیپلز پارٹی کے ریاض حسین بلوچ شامل تھے۔آخر میںPTUDC کے مرکزی فنانس سیکرٹری ماجد میمن نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ سامراجیوں نے بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں سکھ دیو اور راج گرو کو 23 مارچ 1931ء کو لاہور کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی لیکن وہ ان کی میراث اور نظریات کو ختم نہ کرسکے۔ محنت کش طبقے کے ان ہراول انقلابیوں نے اس خطے کی طبقاتی جدوجہد کی تاریخ پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں، ان کی جدوجہد سے وہ عزم و ہمت اور حوصلہ ملتا ہے جس سے استحصال، جبر اور محکومی کے سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ آخر میں محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر سیمینار کا اختتام کیا گیا۔