سندھ کے مختلف شہروں میں لیکچر پروگرام اور سیمینار

گزشتہ دنوں سندھ کے مختلف شہروں میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور بے روزگار نوجوان تحریک (BNT) کی جانب سے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران اور سوشلسٹ انقلاب کے حوالے سے لیکچر پروگرام اور سیمینار منعقد کئے گئے جس کی رپورٹ قارئین کی دلچسپی کے پیش نظر شائع کی جارہی ہے۔

خیرپور ناتھن شاہ
رپورٹ: کامریڈ رشید بھگیہ
مورخہ 07 جون 2014ء کی شام کو، کے این شاہ میں ’’عالمی معاشی وسیاسی بحران کا مارکسی تجزیہ‘‘ کے عنوان سے ایک لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ستر کے قریب نوجوانوں، طالب علموں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کامریڈ خالد کھونہارونے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالنے کے لئے کامریڈ آدم پال کو دعوت دی۔ کامریڈ آدم پال نے امریکہ، یورپ اور مشرق وسطیٰ سے اٹھنے والی تحریکوں کے اسباب پر بات رکھتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کے زوال کا منظرنامہ پیش کیا۔ چین سمیت ایشیا کے مختلف ممالک پر بات کرتے ہوئے انڈیا کے حالیہ الیکشن، پاکستان کی زوال پذیر ریاست، سیاست اور معیشت کا مارکسی تجزیہ کیا جس کو ہال میں بیٹھے شرکا نے بہت دلچسپی سے سنا اور سوالات بھی کئے۔ اس عنوان پر کامریڈ آصف لاکھیر اور کامریڈ اعجاز بگھیو نے بھی اظہار خیال کیا جس کے بعد کامریڈ آدم نے سارے سوالات کا خوبصورتی سے جواب دیتے ہوئے بحث کو سمیٹا۔ آخر میں شرکا نے انٹرنیشنل گا کر سوشلسٹ انقلاب تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔

دادو، جوہی
رپورٹ کامریڈ ضیا، کامریڈ خادم کھوسو
دادو اور جوہی میں مورخہ 8 جون2014ء کو بیروزگار نوجوان تحریک اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی جانب سے ’’ ملکی اور بین الاقوامی سیاسی و معاشی صورتحال‘‘کے موضوع پر دو سیمینار منعقد کئے جن میں کامریڈ آدم پال نے خصوصی شرکت کر کے اظہار خیال کیا۔ جوہی میں کامریڈ امین لغاری جبکہ دادو میں کامریڈراشد زؤنر نے سیمینار کی صدارت کی۔ موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کامریڈ آدم پال نے کہا کہ عالمی سطح پر جو بھی تبدیلیاں ہوتی ہیں ان کا اثر دنیا کے ہر فرد کی زندگی پر پڑتا ہے مگر حکمران طبقات کے مفکر ان واقعات سے عوام کو بے خبر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عالمی سرمایہ دارانہ نظام بہت بڑے بحران میں ہے جس میں شدت آتی جارہی ہے۔ جس امریکی سامراج کو بہت ہی طاقتور بنا کر پیش کیا جاتا تھا وہ آج بہت ہی کمزور ہو چکا ہے اور اپنے عوام کو بھی علاج، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات دینے سے قاصر ہے۔ آج یورپ کے نوجوان بیروزگاری کا شکار ہیں اور اسپین اور یونان میں نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح پچاس سے ساٹھ فیصد تک ہے۔ اگر ان جدید ملکوں کا یہ حال ہے تو یہ سرمایہ دارانہ نظام اس ملک میں عوام کو کیا دے سکتا ہے؟آج دنیا بھر میں محنت کش عوام اور نوجوانوں کی تحریکیں ابھر رہی ہیں اور عالمی منظر نامہ تبدیل ہورہا ہے۔ یہ سب کچھ آنے والے دنوں میں ناگزیر طور پر پاکستان میں بھی ہوگا۔ یہاں بھی عوام کے وہی مسائل ہیں جو پوری دنیا میں ہیں۔ جب پاکستان میں محنت کش طبقہ تحریک میں آئے گا تو تمام تعصبات کو پاش پاش کردے گا۔ سندھ میں اردو اور سندھی بولنے والوں کے درمیان حکمرانوں کے پیدا کئے گئے تعصبات کا نام و نشان بھی مٹ جائے گا۔ پاکستان میں انقلابی تحریک طبقاتی بنیادوں پر ابھرے گی۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں اتنے وسائل ہیں کہ یہاں کی پوری آبادی کو مفت علاج، تعلیم، رہائش، ٹرانسپورٹ اوربجلی کی سہولیات دی جاسکتی ہیں لیکن سرمایہ دارانہ نظام ان وسائل کو بروئے کار لانے سے قاصر ہے۔ ایک سوشلسٹ انقلاب میں تمام سامراجی قرضے ضبط کئے جائیں گے اور سامراجی اجارہ داریوں کی چھٹی کروائی جائے گی۔ معیشت کے فیصلہ کن شعبے قومی تحویل میں لے کر منصوبہ بند معیشت کی تعمیر کا عمل شروع کیا جائے گا۔ غیر ملکی بینکوں میں پاکستان کے عوام سے لوٹ کر چھپائے گئے سینکڑوں ارب ڈالر واپس لائے جائیں گے اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں گے۔ یہی سوشلزم ہے اور یہ انقلاب سے ہی ہوگا۔ اس موقع پر کامریڈ انور پنھور، کامریڈ خادم کھوسو، کامریڈ رزاق رند، کامریڈ خالد جمالی، کامریڈ اعجاز بگھیو، کامریڈ صدام خاصخیلی، کامریڈ الھ ورایو سومرو، کامریڈ جاوید رانجھانی اور کامریڈ کریم جمالی نے بھی اظہار خیال کیا۔ دونوں سیمیناروں میں آخر پر انقلابی تنظیم کی تعمیر پر مختصر سیشن بھی ہوئے جن میں کامریڈ خالد جمالی اور کامریڈ خادم کھوسو نے بات رکھی۔

شہداد کوٹ
رپورٹ: کامریڈ سرفراز چھلگری
مورخہ 07 جون 2014ء کی صبح کو شہدادکوٹ میں ’’عالمی سیاست، معیشت اور انقلابی پارٹی کی تعمیر‘‘ کے عنوان سے ایک لیکچر پروگرام رکھا گیا جس میں ساٹھ کے قریب نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت کامریڈ سکندر سیلرو نے کی جبکہ مہمان خاص کامریڈ آدم پال تھے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ آدم پال نے عالمی سرمایہ داری کے بحران کے اسباب اور آنے والے دنوں میں انقلابی تحریکوں کے ابھار کے تناظر پر بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں عوام کی تحریک پھٹنے سے پہلے اگر ہم انقلابی پارٹی کی تعمیر میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت اس گلے سڑے اور متروک سرمایہ دارانہ نظام کو نہیں بچا سکتی۔ پاکستان کے عوام کو درپیش غربت، بیروزگاری، مہنگائی، لاعلاجی اور دہشتگردی جیسے مسائل کا خاتمہ صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ممکن ہے۔ اس کے بعد کامریڈ انور پنھور، صدام خاصخیلی، سرفراز بھلگری، عرس سیلرو، غلام اللہ سیلرو نے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ کامریڈ آدم پال نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹا۔ آخر میں تمام شرکا نے محنت کشوں کا عالمی ترانہ گایا۔