کوٹری میں دو روزہ ریجنل مارکسی اسکول

[رپورٹ: راہول]
یوتھ فار انٹرنیشنل سوشلزم اور بیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے مورخہ 5 اور 6 اکتوبر 2013ء کو دریائے سندھ کے کنارے پر واقع کوٹری برج حال میں دو روزہ حیدرآباد ریجنل مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ بھر سے کامریڈز نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے اسکول کی کامیابی کو یقینی بنایا۔ کئی بڑے تعلیمی اداروں کے طلباء اور ریلوے سمیت دیگر اداروں سے محنت کشوں نے بھی شرکت کرتے ہوئے اسکول کی تمام بحثوں میں حصہ لیا۔ دو روز تک جاری رہنے والا اسکول مجموعی طور پر 4 سیشنز پر مشتمل تھا، جن میں عالمی و ملکی تناظر، سامراجیت: سرمایہ داری کی آخری منزل، مابعدالطبیعات اور جدلیات اور انقلابی پارٹی کی تعمیر شامل تھے۔ 5 اکتوبر کی صبح اسکول کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ پہلے سیشن ’’عالمی و ملکی تناظر‘‘کو چیئر کامریڈ نظام نے کیا جبکہ لیڈآف کامریڈ شاہنواز لغاری نے دی، عالمی و ملکی تناظر پر لیڈآف دیتے ہوئے کامریڈ شاہنواز نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام آج تاریخی طور پر متروک ہوچکا ہے اور محنت کش طبقے پر بدترین حملے کر رہا ہے، دوسری طرف محنت کش طبقہ تاریخی واقعات سے سبق سیکھتے ہوئے مڈل ایسٹ اور یورپ میں بغاوت کا علم بلند کئے ہوئے ہے، ایک انقلابی قیادت نہ ہونے کی وجہ سے وہ تحریکیں کامیاب نہیں ہوسکیں لیکن محنت کش طبقہ ایک بار پھر لڑائی کے میدان میں داخل ہوکر اس نظام کو اکھاڑ پھنک کر سوشلسٹ فتح سے ضرور ہمکنار ہوگا۔ کامریڈ شاہنواز کی شاندار لیڈ آف کے بعد سوالات اور کنٹریبیوشنز کا سلسلہ شروع کیا گیا، اس سیشن میں کامریڈ افضل مصرانی، سہیل چانڈیو، ہردل کمار، پھوٹو مل، کیول، اونیاش اور حنیف مصرانی نے کنٹریبیوشنز کئے جس کے بعد کامریڈ شاہنواز لغاری نے سیشن کو سم اپ کیا۔ پہلے سیشن کے اختتام پر کھانے کا وقفہ کیا گیا جس کے بعد اسکول کے دوسرے سیشن کا آغاز کیا گیا جوکہ ’’سامراجیت : سرمایہ داری کی آخری منزل‘‘ پر تھا جس کو چیئر کامریڈ کریم لغاری نے کیا اور لیڈآف کامریڈ راہول نے دی، کامریڈ راہول نے سامراجیت کے موضوع پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے اس کی مختلف تعریفوں کو بیان کیا اور سامراجیت پر لینن کی وضاحتوں پر زور دیتے ہوئے سامراج اور سامراجیت کے تاریخی اور موجودہ کردار کو بیان کیا، سامراجیت پر لینن اور کاؤتسکی کی درمیان تاریخی بحث بھی لیڈآف کا حصہ بنی اور آخر میں سرمایہ داری کی زوال پزیری اور آخری منزل کو مختلف دلیلوں اور مثالوں کے ساتھ ثابت کیا، لیڈآف کے بعد کنٹربیوشنز اور سوالات کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں کامریڈ نتھو، کامریڈ اعجاز بگھیو، کریم جمالی ودیگر نے کنٹریبیوشنز کئے۔کامریڈ راہول نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سیشن کا سم اپ کیا۔
اسکول کے دوسرے دن کا پہلا سیشن اور مجموعی طور پر تیسرے سیشن کا آغاز 6 اکتوبر کی صبح کیا گیا جس کا موضوع ’’مابعدالطبیعات اور جدلیات‘‘ تھا، اس سیشن کو چیئر کامریڈ دریا خان نے کیا جبکہ لیڈآف دیتے ہوئے کامریڈ ونود کمار نے فلسفے کے تاریخی پس منظر اور اس کی اہمیت کو مفصل طریقے سے بیان کرتے ہوئے مابعدالطبیعات اور جدلیات کے اصولوں پر تفصیلی بحث کی اور جدلیات کے اصولوں تحت انقلابی تحریک کے تناظر کو بیان کیا۔ لیڈ آف کے بعد کنٹربیوشنز اور سوالات کئے گئے، کنٹربیوشنز کرنے والوں میں کامریڈ حاجی شاہ، اعجاز بگھیو، ہردل کمار اورکامریڈ آفتاب چانڈیو شامل تھے۔ اس سیشن کا اختتام کامریڈ ونود کے شاندار سم اپ سے کیا گیا۔ اس کے بعد اسکول کے آخری سیشن ’’انقلابی پارٹی کی تعمیر‘‘ کا آغاز کیا گیا جس پر لیڈ آف کامریڈ حنیف مصرانی نے دی جبکہ چئیر کے فرائض کامریڈ پھوٹو مل نے ادا کئے، کامریڈ حنیف نے انقلابی پارٹی کی تعمیر پر لیڈآف دیتے ہوئے کہا کہ انقلابی پارٹی کی تعمیر مختلف مراحل سے گذرتے ہوئے بے پناہ سیاسی وسماجی نتائج اخذ کرکے معروضی حالات کے مطابق پروان چڑھتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس کٹھن اور عظیم سفر میں انقلابی پارٹی غیر معمولی مستقل مزاجی، صبر اور سائنسی طریقہ اپناکر ہی تعمیر ہوسکتی ہے، لیڈ آف کے بعد اسکول میں شریک ریلوے ورکرز یونین کے رہنما غلام عباس نے خصوصی کنٹریبیوشن کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش طبقہ اب حکمرانوں کی تمام تر چالاکیوں سے واقف ہوچکا ہے اور حکمرانوں کاسرکاری اداروں کی نجکاری کا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے، اس کے بعد ریلوے محنت کش یونین کے رہنما کامریڈ عزیز احمد کھوسو نے بھی بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ نوجوانوں کے اس تربیتی سلسلے کو بہت اہم سمجھتے ہیں، انہوں نے اسکول میں شریک تمام ساتھیوں کے سامنے یہ تجویز رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ تربیتی سلسلہ اب ریلوے اور دیگر اداروں کے محنت کشوں کے درمیان بھی ہونا چاہیے اور ہمیں محنت کش طبقے کی تربیت کے لئے اس قسم کے اسکولز مختلف اداروں میں منعقد کرنے چاہیے، اس کے بعد سیشن کا سم اپ اور انٹرنیشنل گا کر بالشویک جذبات کے ساتھ اسکول کا اختتام کیا گیا۔