| رپورٹ: سید محمد علی شاہ |
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن میں 19 جنوری 2017ء کو دو رجسٹرڈ یونینوں میں پہلی بار ریفرنڈم ہوا جس میں آل پاکستان ورکرز یونین 6230 ووٹ لے کر محنت کشوں کا چناؤ جیتنے میں کامیاب ہوئی، جب کہ آل پاکستان نیشنل ورکرز یونین نے 5560 ووٹ لئے۔ یاد رہے کہ ہارنے والی یونین گذشتہ 20 سالوں سے سی بی اے تھی۔ جیتنے والی APWU کے یہ عہدیداران منتخب ہوئے ہیں۔
سرپرست اعلیٰ: ملک محمد سلیم، چیف آرگنائزر: فضل رحیم، چیئرمین: سید عارف شاہ، سینئر وائس چیئرمین: مشتاق احمد، وائس چیئرمین1-: محمد طاہر، وائس چیئرمین 2-: محمد انور گجر، صدر: محمد رفیق قریشی، سینئر نائب صدر: بشارت حسین، نائب صدر 1-: صفدر حسین، نائب صدر 2-: ملک اعجاز خٹک، نائب صدر 3-: ملک فضیل، نائب صدر 4-: نسیم عمر، سیکرٹری جنرل: محمد انور وقار، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل: محمد یاسین، ڈپٹی سیکرٹری جنرل 1-: شاہد عمران خٹک، ڈپٹی سیکرٹری جنرل 2-: رؤف احمد، جوائنٹ سیکرٹری 1-: اعجاز حیدر، جوائنٹ سیکرٹری 2-: اقرار احمد، جوائنٹ سیکرٹری 3-: محمدسعید، جوائنٹ سیکرٹری 4-: رانا انتظار، آفیس سیکرٹری: محمد رفیق، پبلسٹی سیکرٹری: امجد فیروز، فنانس سیکرٹری: امتیاز احمد، کوآریڈینیشن سیکرٹری1-: محمد اعظم، کوآرڈینیشن سیکریٹری 2-: غلام مرتضیٰ۔
جیتنے والی یونین کے لئے سب سے بڑا چیلنج یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی نجکاری کو رکوانا اور اس کے ساتھ محنت کشوں کے تمام حقوق کو بحال کروانا ہے۔ ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے محنت کشوں کو ریگولر ملازمین کا حق دلوانا سرفہرست ہے۔ اسی طرح کنٹریکٹ ملازمین کو بھی مستقل کروانا ان فرائض میں شامل ہے جو گزشتہ دس سالوں سے ادارے میں کام کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ گریجوئٹی بحال کروانا، میڈیکل کی سہولت دلوانا، محنت کشوں کی رہائش کے لئے ایمپلائیز کالونی بنوانا، روزانہ کام کے اوقات زیادہ سے زیادہ 8 گھنٹے کروانا اور اتوار کی چھٹی کے ساتھ تمام سرکاری چھٹیوں پر عمل درآمد کروانا نئی سی بی اے کے لئے چیلنج ہو گا۔