بہاولپور: ریلوے کے گینگ مینوں کا تنخواہوں میں بے جا کٹوتی پر احتجاج

[رپورٹ: جلیل منگلا]
کرپشن ویسے تو اس نظام سرمایہ کی پیداوار ہے اور یہاں ہر شعبے میں رچ بس چکی ہے لیکن ریلوے کے ہزاروں محنت کش اس کا براہ راست شکار ہوتے ہیں۔ ان مزدوروں سے افسران کی جانب سے بے جا مشقتیں لی جاتی ہیں اور ان کا بدترین کا استحصال بھی کیا جاتا ہے۔ پورا مہینہ محنت مشقت کر نے کا بعد جب اجرت لینے کا وقت آتا ہے تو چھوٹے سے لیکر بڑے افسر تک ناکافی اجرت کو بھی ظالما نہ طریقے سے لوٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان پڑھ ہو نے کی وجہ سے بڑی تعداد میں محنت کشوں کواپنی بنیادی تنخواہ بارے پتہ ہی نہیں اور نہ ہی پے سلپ جاری کی جاتی ہے۔ اس کا فائدہ اٹھا تے ہو ئے کیشئر افسران سے ملی بھگت کے ذریعے ان کو پوری اجرت نہیں دیتا اور نہ ہی کوئی ٹیکنیکل الاؤنس ملتا ہے۔ محنت کشوں کو موسم کے مطا بق سہولیات نہیں دی جاتیں اور بے جا بیگار لی جاتی ہے۔ افسران، محنت کشوں سے غنڈہ گردی اور دھونس دھاندلی سے بھتہ لیتے ہیں۔ FGR انسپیکشن کی صورت میں گینگ مینوں کو نہ ٹی اے ملتاہے نہ اوور ٹائم۔ کچے ملا زمین کو مستقل نہیں کیا جاتا اور نہ انہیں کو ئی الاؤنسز دئے جاتے ہیں۔ کوارٹر مر مت کے نام پر محنت کشوں کی تنخواہوں سے پانچ فیصد کٹوتی کی جاتی ہے جبکہ کوارٹر کئی سالوں سے مر مت ہی نہیں ہو رہے۔ ریلوے لودہراں کے چند مزدور دشمن افسران صرف مزدور کو ہی نہیں پوری ریل کو گدھ کی طرح نوچ رہے ہیں۔
ان تمام مسائل کا جائزہ لینے کیلئے اور مزدوروں کو ان مسائل کے خلاف جدوجہد میں یکجا کرنے کی غرض سے 19 نومبر کو تنخواہ والے دن پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کا وفد بہاولپور ریلوے اسٹیشن پہنچا تو تنخواہیں تقسیم ہو رہی تھیں۔ محنت کشوں کوبھیک کی طرح اجرت دی جارہی تھی، وہ بھی کئی کٹوتیوں کے ساتھ۔ محنت کشوں سے بات چیت کے بعد وفد کے ارکان نے ریل مزدوروں کے ساتھ مل کر شدید احتجاج کیا۔ اس کا فائدہ یہ ہوا کہ احتجاج کے بعد کیشئر نے بلندآواز ہو کر ان کی اصل اجرت بتانی شروع کی اور پوری رقم دینی شروع کردی۔ اس کے علاوہ جو لوگ پہلے اپنی تنخواہیں وصول کر چکے تھے ان کو بھی پوری تنخواہ دینے کے لئے واپس بلایا گیا۔ اس موقع پر تمام محنت کشوں نے مزدور یکجہتی کیلئے نعرے لگائے۔ اس موقع پر کامریڈ یاسر ارشاد اور جلیل منگلا نے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحد ہو کر ہی کرپٹ افسران اور بیوروکریسی کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے اور ریلوے کے مزدوروں کے تمام مطالبات منظور ہونے تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔