رپورٹ: کامریڈ قوی:-
ریل بچاؤ اتحاد کے زیر اہتمام ریلوے ہیڈ کورٹرز لاہور میں پورے پاکستان سے آئے ہوئے ریلوے کے ہزاروں محنت کشوں نے ریلوے کی نجکاری اور ریلوے ورکرز کے دیگر مسائل کے حوالے سے احتجاجی کنونشن کا انعقاد کیا ۔ اس سے قبل ہزاروں محنت کشوں نے ریلوے سٹیشن لاہور سے ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور تک ایک احتجاجی ریلی نکالی۔اس احتجاجی دھرنے میں ریلوے ورکرز یونین، ریلوے محنت کش یونین اور ریلوے انقلابی یونین ورکشاپس کے ہزاروں مزدوروں نے شرکت کی۔احتجاجی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ریلوے کی قیادت نے کہا کہ ریلوے کے ہزاروں محنت کش آج یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت ریلوے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کی نجکاری فوری طور پر روکی جائے اور پرائیویٹ چلنے والی ٹرینز کو فوری طور پر واپس قومیایہ جائے۔ دوسری صورت میں ورکرز یہ اقدام خود کریں گے اور نجی شعبے کی کسی بھی ٹرین کو چلنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ریلوے پر ایک فوج ظفر موج مسلط ہے جو نا صرف کرپشن میں ملوث ہے بلکہ وہ ریلوے کے وسائل کو بھی لوٹ رہے ہیں۔ ان کے اخراجات میں نا صرف کمی کی جائے بلکہ ان کی تنخواہیں عام ورکرز کے برابر کی جائیں۔ ریلوے میں ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ ریلوے انجنوں کی مرمت کے لئے حکومت فوری طور پر رقم مہیا کرے۔ ریلوے کی بوگیوں سمیت جو سامان ریلوے میں تیار ہو سکتا ہے اسے ریلوے میں تیار کیا جائے۔ کسی بھی ملک سے گھٹیا اور غیر معیاری انجن خریدنے کی بجائے ریلوے ورکشاپس میں انجنوں کی مرمت کی جائے۔ ریلوے میٹیریل اور تیل کی چوری روکی جائے۔ ورکشاپس کو میٹیریل فراہم کیا جائے۔ ریل بچاؤ اتحاد کے رہنماؤں نے ملک بھر کی تمام یونینز اور فیڈریشنز کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ریلوے جیسے بڑے ادارے کو بچانے کے لئے ریلوے ورکرز کا ساتھ دیں۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پھر پورے ملک میں ایک نہ ختم ہونے والی احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گا۔
اس کنونشن میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن کے کامریڈز نے بھی شرکت کی اور ریلوے ورکرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی نجکاری کے خلاف اس جدوجہد میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن ہر قدم پر اور ہر جگہ ریلوے ورکرز کے ساتھ رہے گی۔