| رپورٹ: PTUDC قصور |
قصو ر کی ضلعی انتظامیہ حقیقی معنوں میں محنت کشوں کے بچوں کے رزق کی دشمن بن گئی ہے، ہم سے یہ وعدہ کیا گیا کہ احتجاج ختم کر دیں تو پرچی کے نام پر لاگو کیا گیا جگا ٹیکس بھی ختم کر دیا جائے گا مگر انتظامیہ کی طرف سے اپنے وعدے کا پاس نہیں کیا گیا جس پر ضلع بھر کے رکشہ ڈرائیور سخت مشتعل ہیں اور اب ہم مطالبات پورے ہونے تک ہڑتال کا خاتمہ نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے ایم ڈی آزاد، چوہدری محمد صادق، شاہین رکشہ یونین کے مرکزی صدر جاوید خاں عرف ببو خاں، چوہدری کرامت علی، آصف علی جٹ، ذوالفقار علی، میجر(ر)حبیب الرحمن ایڈووکیٹ، شیخ سجاد احمد ایڈووکیٹ اور دیگر نے پریس کلب قصور کے سامنے زبردست احتجا ج کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر رکشہ ڈرائیور مالک کو تین سو روپے روزانہ دیتا ہے، اس کے بعد ٹی ایم اے ہر رکشہ ڈرائیور سے سو روپے جگا ٹیکس لیتی ہے حالانکہ رکشہ ڈرائیور کو کوئی سہولت میسر نہیں ہے، ظلم کی انتہا یہ ہے کہ اس پر مزید بیس روپے پرچی ٹیکس لگا دیا ہے، ہم جب احتجاج کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچے تو ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ احتجاج ختم کر دیں، پرچی ختم کر دی جائے گی مگر اب انتظامیہ اپنے وعدے سے منحرف ہوچکی ہے، ہم نے پورے ضلع میں احتجاجی بینرز لگا دیے ہیں اور ہمارا احتجاج ان ٹیکسوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔