پراگریسیو یوتھ الائنس کے وفد کا مالاکنڈکا دورہ

رپورٹ : کامریڈ عمران:-

پراگریسو یوتھ الائنس کے انقلابی نوجوانوں کے ایک وفدنے 9-10اپریل کو مالاکنڈ کا دورہ کیا اور ترقی پسند طلباء تنظیموں کے اراکین سے ملاقاتیں کیں۔

9 اپریل کو مالاکنڈ یونیورسٹی بمقام چکدرہ دیر لوئر میں پراگریسو یوتھ الائنس کے قائدین راشد خالد (بیروزگار نوجوان تحریک)، عمر رشید (انقلابی کونسل فیصل آباد زرعی یونیورسٹی)، ماہ بلوص اسد ( جدوجہد ،ملتان)، شہریار ذوق (راہنما پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن جنوبی پنجاب)، راشد شیخ(چئیرمین جے کے این ایس ایف) کے ساتھ مالاکنڈ یونیورسٹی کے نوجوانوں کی ملاقات ہوئی۔ یونیورسٹی کی کینٹین میں مختلف طلباء کوپروگریسیو یوتھ الائنس کے اغراض ومقام سے آگاہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کامریڈ ماہ بلوص نے یونیورسٹی فی میل کینٹین میں طالبات سے بحث مباحثہ کیا۔ طلباء کے وفد نے نے یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹ میں طلباء سے ملاقاتیں کیں اور انھیں پروگرام میں شرکت کرنے کی دعوت دی۔
دوسرا اجلاس پختون ایس ایف کے ساتھ تھانہ شہر میں پشتون ایس ایف کے آفس میں تین بجے ہوا۔ اس میں مختلف امور پر بحث ہوئی اورطلباء نے PYAکے منشور کو سراہا ۔ طلباء حقوق کے حوالے سے جدوجہد کے متعلق مختلف سوالات سامنے آئے جن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پختون ایس ایف نے ساتھ دینے اور رابطہ رکھنے پر آمادگی ظاہر کی۔
بلال نائب صدر تھانہ، وسیم ڈگری کالج تھانہ صدر، عرفان خان ضلعی صدر، اظہا اللہ ضلعی سیکرٹری اطلاعات مالاکنڈ، جمال الدین کیمپس صدر تھانہ ،گل محمد، گل زادہ اورعباس قادر سمیت پشتون ایس ایف کے دوسرے کارکنان بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔
اسی روز شام کو آلہ ڈھنڈ ڈھیرئی فٹ بال گراونڈ میں بی این ٹی کا پروگرام ہوا جس میں کثیر تعدا د میں نوجوانوں نے شرکت کی۔کامریڈ غفران احد ایڈوکیٹ ، راشد خالد، راشد شیخ اور شہریار نے شرکا سے خطاب کیا۔ انھوں نے بیروزگاری اور اس کے حلپر روشنی ڈالی ۔ انھوں نے کہا کہ اس سرمایہ دارانہ نظام میں ہمارے مسائل کبھی بھی حل نہیں ہو سکتے۔اب ہمیں ان اپنے مسائل کے حل کے لئے خود اقدامات اٹھاکر اس فرسودہ نظام کو ایک سوشلسٹ انقلاب سے ختم کرنا ہوگا۔
اگلے دن تھانہ پریس کلب کی دعوت پر پراگریسیو یوتھ کے ساتھیوں نے پریس کلب میں پریس کلب کے صدر جنید اقبال سے ملاقات کی ۔انھوں نے پریس کلب کے صدر کو پراگریسیو یوتھ کے اغرض و مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم پورے پاکستان کا دورہ کریں گے اور طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ان مسائل پر پورے ملک میں ایک کنونشن کا انعقاد کریں۔ جس میں ان کے مسائل پر کھل کر بحث کی جائے گی۔