مظفرآباد: پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے محنت کشوں کا احتجاج

[رپورٹ: خواجہ جمیل، طاہر شفیع]
PWD ورکرز یونین کے زیر انتظام 13 نومبر کو نیو سیکر ٹریٹ سے محنت کشوں کے مطالبات کی منظوری کے لئے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ریلی میں کشمیر کے تمام اضلاع سے محنت کشوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ اس سے قبل ورکرز نے مسلسل 33 دن تک علامتی بھوک ہڑتال بھی کر رکھی تھی لیکن حکمرانوں کے کا نوں پرجونک تک نہیں رینگی۔ اسی تسلسل میں بھوک ہڑتال کے 34ویں دن 13 نومبر کو احتجاجی ریلی نکالی گئی جو نیو سیکرٹریٹ سے شروع ہوئی اور پریس کلب، گھڑی پن چوک، دومیل سے ہوتی ہوئی اسمبلی سیکر ٹریٹ گیٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے دوران محنت کشوں، PTUDC اور JKNSF کے کارکنوں کے انقلابی نعروں سے شہر گونج اٹھا۔ ریلی میں’’سرخ ہے سرخ ہے ایشیاء سرخ ہے‘‘، ’’خون مزدور سے ایشیا سرخ ہے‘‘، ’’چھین کے لے گا ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان‘‘، ’’چیف سیکر ٹری، سیکرٹری مالیات، بیورو کریسی ہائے ہائے‘‘، ’’ ورک چارج ملازمین کو مستقل کرو‘‘ سمیت مہنگائی، بے روزگاری کیخلاف اور PWD ورکرز کے مطالبات کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ ریلی اسمبلی گیٹ پہنچ کر ایک جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے PWD ورکرز یونین کے مرکزی صدر افتخار شاہین، مرکزی جنرل سیکرٹری قاضی توقیر، مرکزی آفس سیکرٹری راجہ عدیل، ضلعی چیئر مین باغ منیر مغل، ضلعی صدر پلندری سردار آصف، PTUDC کے رہنما سعد ناصر، JKNSF کے مرکزی صدر راشد شیخ، مرکزی نائب صدرحاجی منیر اختر، مسرت عباسی بھمبر، ظہیر عباس دھیر کوٹ، فیصل چک، ضلعی جنرل سیکرٹری ہٹیاں بالا، جنرل سیکرٹری کلاس1 یونین راجہ شبیر، ضلعی جنرل سیکرٹری تنظیم غیر جریدہزاہد عباسی، نائب صدر پونچھ سردار فہیم اور دیگر نے کہا کہ محکمہ PWD کے ملازمین کے مطالبات کے حل کے لیے PWD ورکرز یونین کشمیر بھر کے محنت کشوں کے ساتھ مکمل جڑت بناتے ہوئے اس ہڑتال میں گئی ہے۔ PTUDC اور JKNSF کی طرف سے طبقاتی مو قف کو سراہا گیا اور طبقاتی جدوجہد پرچے کو خاصی پذیرائی ملی۔ کا مریڈز نے PWD کے ملازمین کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے سرمایہ دارانہ زوال اور محنت کشوں کی زندگیوں پر اس کے اثرات کے حوالے سے تفصیلی بات رکھی۔ مظاہرے کے جملہ قائدین نے کا مریڈوں کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کشمیر سمیت پاکستان کے دیگر اداروں کے محنت کشوں کے ساتھ جڑت بنا کر فیصلہ کن طور پر لڑائی لڑنے کو آخری راستہ قرار دیا۔ ریلی کے بعد کشمیر بھر سے PWD ورکرز یونین کے 20 منتخب نمائندوں پر مشتمل اسمبلی گیٹ کے سامنے تا دم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا گیا ہے۔ PWD ورکرز یونین کے قائدین نے JKNSF اور PTUDC کے کارکنوں کا ہڑتال میں شانہ بشانہ شمولیت پر شکریہ ادا کیا۔

PWD ورکرز یونین کے مطالبات
۱۔ ورک چارج ملازمین کی مستقلی نوٹیفکیشن کا فوری اجراء
۲۔ ٹائم سکیل کی منظوری اور نوٹیفکیشن کا فوری اجراء
۳۔ سلیکشن گریڈ، اپ گریڈیشن کی منظوری
۴۔ ورک چارج ملازمین کی کم از کم تنخواہ 8000/- روپے ماہوار کے نوٹیفکیشن کا اجراء
۵۔ لیبر کالونی، ورکرز فاؤنڈیشن کا قیام۔