[رپورٹ: نادرخان]
پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) ملتان کے زیر اہتمام ورکرز سیمینار ملتان لاء کالج آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ سیمینار کا آغاز کرتے ہوئے کامریڈ اسدپتافی نے PTUDC کی مرکزی قیادت کے ملک گیر دورے کے اغراض ومقاصد بیان کئے اور کہا کہ حکمرانوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر محنت کشوں کو جوڑنا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ پاورلومز ورکرز ایسوسی ایشن کے کامریڈ اسلم انصاری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بدلتے ہوئے عہد میں رہ رہے ہیں جہاں پوری دنیا میں مزاحمتی تحریکیں اٹھتی دکھائی دے رہی ہیں۔ پاکستان میں بھی انصاف کے نام پرمحنت کشوں کو دھوکے پر دھوکے دیے جارہے ہیں، عدلیہ کا کردار ہمیشہ سے ہی مزدور دشمن رہاہے۔ واپڈا سے نکالے جانے والے اور احتجاجی تحریک میں شریک محنت کشوں کی نمائندگی کرتے ہوئے جواد نے کہا کہ مزدوروں کوہر طرف سے مارا جارہاہے۔ ایک طرف بلا جواز برطرفیاں اور دوسری طرف بدترین مہنگائی۔ مزدورں کے استحصال میں ادارے اور یونین کی افسر شاہی، دونوں کا کردار استحصالی ہے ہمیں ایک ساتھ مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ واپڈاہائیڈرو یونین سے ذیشان نے کہا محنت کش طبقہ اپنا ہاتھ روک لے تو دنیا رک جائے۔ اس وقت سرمایہ داری کو زائد پیداوارکے بحران کا سامنا ہے۔ صرف خوراک اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ بیروزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ نجکاری کی مزدور دشمن پالیسی کے بعد لاکھوں محنت کش روزگار سے محروم کر دیے جائیں گے۔ ا یسے ظالم نظام کو اکھاڑپھینکنا ہوگا۔ پی آئی اے سے پیپلز یونٹی سی بی اے ملتان کے جواد نے اپنی یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے PTUDC کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس مزدور تنظیم نے ہر جدوجہدمیں ہمارا بھرپور ساتھ دیاہے۔ موجودہ حکومت، آئی ایم ایف اور دیگر سامراجی مالیاتی اداروں کے کہنے پراداروں کو بیچنے پر تلی ہوئی ہے جس کا محنت کش مل کر اور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ کامریڈ انعم نے بات کرتے ہوئے کہا کہ مزدور تحریک کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ اداروں کے محنت کش اکٹھے نہیں ہورہے، انہیں ’’ایک کا زخم سب کا زخم‘‘ کے عالمی مزدورنعرے کے تحت ایک ساتھ اپنی لڑائیاں منظم کرنی ہوں گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابقہ امیدوار قومی ا سمبلی نفیس انصاری نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم اف کی لونڈی بنا کے رکھ دیا گیا ہے۔ پاکستان کی ساٹھ فیصد سے زائد آبادی غربت کی شرح سے نیچے جی رہی ہے، ہمیں جرات کے ساتھ ان مظالم کا مقابلہ کرناہوگا۔ واپڈا ہائیڈرو یونین کے اکرام علوی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکمرانوں کو اپنے بچوں کے منہ کا نوالہ نہیں چھیننے دیں گے۔ لودھراں سے آئے راؤ مسعود احمد نے کہا کہ ہمیں اپنا جہاں خود پیدا کرنا ہوگا، طبقاتی جدوجہد ناقابل مصالحت ہواکرتی ہے اور ایک سوشلسٹ انقلاب کئے بغیر محرومیوں کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔ پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپین کے کامریڈ راشد خالد نے بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہر ادارے کا محنت کش غیر یقینی اور اذیت کی کیفیت سے گزر رہاہے۔ معیار زندگی میں مسلسل گراوٹ ہورہی ہے۔ ہم نجکاری کی ہر صورت مخالفت کرتے ہیں۔ عدلیہ، مقننہ، میڈیا سبھی ادارے مل کر سرمایہ داروں کے مفادات کا تحفظ کرتے چلے آرہے ہیں۔ ماضی میں مفاد پرست قیادتوں نے محنت کشوں کے اعتماد کو مجروح کیا ہے۔ ہمیں ایک بڑی تحریک کی ضرورت ہے۔ واپڈا ہائیڈرو یونین کے زونل سربراہ خالد چوہدری نے کہا کہ کیپکو کو 14 ارب میں بیچے جانے کے بعد مالکان نے پہلے ہی سال 10 ارب کا منافع کمالیا۔ تمام محنت کشوں کو متحد ہوکر سرمایہ داروں کے خلاف جدوجہد کرنی چاہئے۔ معروف ٹریڈ یونینسٹ تاج سوز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پالیسی کے تحت مزدوروں کو تقسیم کیا اور رکھا جاتاہے۔ ہمیں اپنے حق کیلئے لڑنا ہوگا۔ معروف ترقی پسند رہنما زاہد گردیزی نے بات رکھتے ہوئے کہا کہ سیاسی پارٹیاں ایک مافیا کی شکل اختیار کر چکی ہیں جس کے باعث سرمایہ مرتکز ہورہاہے۔ ہمیں اس پر فکروتدبر سے اپنی لڑائی کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما الیاس خان نے بات رکھی اور کہا کہ دکھوں کا کوئی ضلع، کوئی صوبہ، کوئی ملک نہیں ہواکرتا۔ پاکستان کے آئین میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے پاکستان کے عوام کی ملکیت ہیں۔ یہ حکمران کون ہوتے ہیں انہیں بیچنے والے۔ نجکاری ایک بہت بڑا جرم ہے۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین کے مرکزی وائس چیئرمین چنگیز ملک نے بات رکھتے ہوئے کہا کہ پی ٹی یو ڈی سی کا حتمی مقصد مختلف اداروں کے محنت کشوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ واپڈاکے محنت کشوں نے ہائیڈرو یونین کو چالیس ہزار سے زائد کا تاریخی مینڈیٹ دے کر اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی روایات سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ آج ہائیڈرو یونین کی قیادت کوایک حقیقی امتحان کاسامنا ہے۔ پی ٹی یوڈی سی نے2011ء میں ایک نئی روایت ڈالی اور پی آئی اے پر حملے کے وقت دیگراداروں کے محنت کشوں کو پی آئی کے محنت کشوں سے جوڑا۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی چیئرمین ریاض بلوچ نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مختلف شہروں کا وزٹ کر تے ہوئے یہ بات واضح محسوس کی ہے کہ پاکستان کا محنت کش طبقہ اس اذیت ناک زندگی سے اکتا چکاہے اور وہ ایک حتمی اور بڑی لڑائی کا سوچ رہاہے۔ یہ لڑائی دو متحارب طبقات کے مابین ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان پیپلز پارٹی کی مصالحت کی سیاست کو پہلے بھی مسترد کرتے آئے ہیں اور اب بھی کرتے ہیں۔ مصالحت سے حکمران طبقے کے مفادات کا تو تحفظ ہوسکتا ہے لیکن محنت کش طبقے کا نہیں۔ ہمیں ایک پیشہ ور انقلابی کی طرح محنت کشوں کے پاس جانے کی ضرورت ہے اور PTUDC کا یہ ملک گیر وزٹ بھی اسی سلسلے میں کیا جارہاہے۔ تقریب میں پاکستان ریلوے، پاورلومز کے محنت کشوں کے علاوہ طالب علموں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔