رپورٹ: لاسے برسٹین، (ممبر ایڈیٹریل بورڈ ’دی سوشلسٹ‘ ڈنمارک)
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور دی سوشلسٹ (The Socialisten) ڈنمارک کے مارکسٹوں کے زیراہتمام مورخہ 26 جون 2017ء کو ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں ’سامراج، بنیاد پرستی اور پاکستان کی صورتحال‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی PTUDC کے انٹرنیشنل سیکریٹری اور ایشین مارکسٹ ریویو کے ایڈیٹر ڈاکٹر لال خان تھے۔ اس سیمینار میں ڈنمارک کے بائیں بازو کے نمائندگان اور ٹریڈ یونین رہنماﺅں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ڈاکٹرلال خان نے اپنے خطاب کے دوران اسلامی بنیاد پرستی کی تاریخ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں اسلامی بنیاد پرست تنظیموں کو امریکی سامراج نے اپنے مفادات کی تحفظ کے لئے تشکیل دیا۔ 1978ء میں افغان ثورانقلاب کو برباد کرنے کے لئے امریکی سامراج نے سعودی اشرافیہ اور پاکستانی ایجنسیوں کو استعمال کرتے ہوئے خطہ میں طالبان سمیت دیگر بنیاد پرست قوتوں کی بنیاد رکھی۔ اسی طرح نیٹو اور امریکی سامراج کی افغانستان میں یلغار نے بھی سماج کو تاراج کر دیا ہے، لیکن اب سامراج کے بنائے گئے یہ درندے ان کے خلاف بھی سرگرم عمل ہیں۔
لال خان نے 2011ء کی عرب بہار کی پورے خطے میں انقلابی لہر کا تفصیلی تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ وقتی طور پر تحریک کے تھمنے کی وجہ سے افق پر رجعتی طاقتیں نظر آرہی ہیں۔ لیکن مشرق وسطیٰ میں استحکام، امن اور خوشحالی کا حصول صرف نوجوانوں، محنت کشوں اور عوام کی انقلابی تحریک سے ہی ممکن ہے۔ یہ انقلابی تحریک خطے میں موجود تمام رجعتی ریاستوں کا خاتمہ کرتے ہوئے اگلے مرحلے میں مشرق وسطی کے لوگوں کی رضاکارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کی تخلیق کے عمل کی قیادت کرے گی۔
پاکستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر لال خان نے عالمی میڈیا میں پاکستان کے بارے میں پیش کردہ غلط تصویر کی حقیقت بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انقلابی تحریکوں کی مضبوط روایات موجود ہیں۔ آنے والے وقت میں پاکستان کا محنت کش طبقہ اور نوجوان ایک بار پھر اپنے حالات زندگی کو بدلنے کے لئے میدان عمل میں نکلے گا اوراس بار یہ تحریک سوشلسٹ انقلاب کی حتمٰی منزل پر پہنچ کر ہی دم لے گی ۔
لال خان کا خطاب شرکا میں بے حد مقبول رہا اور اس کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع ہوا، جس دوران حاضرین نے کئی سوالات کئے۔ سیمینار کے اختتام پرشرکا سماج کی تبدیلی کے لئے جدوجہد کے عزم کے ساتھ رخصت ہوئے۔