رپوٹ: رانا قوی:-
11مارچ کی شام کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپیئن کے زیرِ اہتمام مال روڈ لاہور پر مہنگائی ،نجکاری، بیروزگاری اور لوڈ شڈنگ کے خلاف ایک عظیم الشان ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں محنت کشوں اور طلباء و طلبات نے شرکت کی۔اس ریلی میں یلوے ،ایر لائن ،سٹیل ملز،بینکوں ،آئل سیکٹر،واپڈا ،آبپاشی، واسا،گیس، ٹیکسٹائل،کیمیکلز،پورٹ اینڈ شپنگ،فارماسوٹیکلز،ٹیلی کمیونیکیشن، یونیلیورز،کوکاکولا،نیسلے، ہونڈا اوردیگر صنعتی اداروں سے ٹریڈ یونین لیڈروں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ڈاکٹرز،نرسز،صحافیوں،پروفیسرزاور اساتذہ کی بڑی تعداد بھی ریلی میں موجود تھی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پیپلز پارٹی کی حکومت اور پاکستانی ریاست کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی کا آغاز ایونِ اقبال سے ہوا اور جب ریلی مال روڈ پہنچی تو پورا مال روڈ ’’اب چھین کے لے گا ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان‘‘، ’’امریکا کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘‘، ’’امریکی سامراج مردہ باد‘‘، ’’سرمایہ داری مردہ باد، جاگیر داری مردہ باد، نجکاری مردہ باد‘‘، ’’بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی بند کرو بند کرو‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ریلی سے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپیئن کے مرکزی عہدے داران(کامریڈ ریاض حسین بلوچ، کامریڈ قمر زماں، کامریڈ حیدر چغتائی و دیگر) اور مزدور رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داری کے عالمی بحران نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں محنت کشوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے اور اب اس فرسودہ نظام کو اکھاڑ پھنیکنے کی ضرورت ہے۔ریلی مال روڈ پر واپڈا ہاؤس، چئیرنگ کراس ، اسمبلی ہال اور سٹاک ایکسچینج کے سامنے سے گزری ۔ اسمبلی ہال اور سٹانگ ایکسچینج کے سامنے شرکاء کے نعرے اور بھی بلند ہو گئے ۔لہراتے ہوئے درجنوں سرخ پرچموں نے مال روڈ کو بھی اسی رنگ میں رنگ دیا۔ ریلی کا اختتام الحمراء ہال کے سامنے ہوا اور پی ٹی یو ڈی سی کی قیادت نے اپنے اختتامی خطاب میں سرمایہ داری کے خلاف جنگ کو آخری دم تک جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔