ملتان: محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار

| تحریر:PTUDC ملتان |

مورخہ 8 مارچ 2017ء کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) ملتان نے دفتر طبقاتی جدوجہد میں ایک سیمینار بعنوان ’’محنت کش خواتین کے مسائل اور مارکسی تناظر میں اُن کا حل‘‘ کا انعقاد کیا جس کی صدارت محنت کش خاتون امیراں بی بی نے کی۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض کامریڈ ندیم پاشا نے سرانجام دئیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ذیشان شہزاد، نادرگوپانگ، شگفتہ حبیب، ایڈوکیٹ نوشین بلوچ، ایڈوکیٹ شمس القمر خٹک، ایڈوکیٹ صفدر سرسانہ، ایڈوکیٹ چوہدری مدثر، ایم سلیم راجہ اور ابوبکر اعوان نے کہا کہ خواتین کے استحصال کی وجوہات سرمایہ داری کے موجودہ نظام سے جڑی ہیں ۔ اس لیے خواتین کی آزادی کے لیے ضروری ہے کہ موجودہ نظام کے خلاف ایک منظم جدوجہد کرتے ہوئے طبقاتی نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ طبقاتی نظام میں خواتین کا کرداربچہ پیدا کرنے کی ایک مشین، گھریلو غلام اور جنسی تسکین کے لوتھڑے سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ انقلابی ساتھیوں نے کہا کہ زائد پیداوار کی ابتدا سے خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کی بنیاد ڈلی جس کے نتیجے میں عورت تاریخی طور پر مرد کے تسلط میں آگئی۔ تب سے اب تک خواتین پر مردانہ تسلط نہ صرف برقرار ہے بلکہ اب اس میں شدت آگئی ہے ۔ موجودہ نظام میں محنت کش خواتین کو سستے مزدور کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جن کی محنت سے حاصل ہونے والے منافع پر سرمایہ دار ڈاکہ ڈال کر اپنی عیاشیاں پوری کرتے ہیں۔مقررین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی اکثریت کاشتکاری سے منسلک ہیں جبکہ تعلیم یافتہ خواتین محض دو شعبوں، صحت اور تعلیم، سے منسلک ہیں جبکہ خواتین کی ایک بڑی تعداد بغیر معاوضے کے مزدور ہیں یعنی گھریلو ملازمہ۔ اُنہوں نے کہا کہ سرمایہ داری کے خاتمے تک کسی قسم کی آزادی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ اس موقع پر کامریڈ زین نقوی نے انقلابی گیت پیش کیا جسے شرکت کرنے والوں نے خوب سراہا۔ سیمینار میں علی نقوی، امین بلوچ، عباس بھائی، محمود بھائی، شہزاد بھٹہ، کامریڈ علی، احسن خان، پرویز خان، نومی قریشی، ابرار، علی ممتاز، رانا ثاقب، رانا وقاص، رانا اویس، سلیمان ڈوگر، معصود گجر، کامریڈ اسلم انصاری، علی شاندار، توصیف، سچل سرمست، صدیق سید، ساجد رضا، ایڈوکیٹ معید، فہد شاہ، احمد فراز، نسیم بھٹی، اُستاد صفدر، انجمن بٹ، زرینہ قربان نے شرکت کی۔ اختتام پر کامریڈز نے محنت کشوں کا عالمی ترانہ گایا۔