[رپورٹ: اسحاق مروت]
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن اور ایپکا کے زیر اہتمام مورخہ24ستمبر 2012ء بروز سوموار لاہور اور کراچی کی فیکٹریوں میں شہید ہونے والے محنت کشوں کی یادیں ایک تعزیتی اجلاس بعنوان ’’کراچی اور لاہور کی فیکٹریوں کے شہید محنت کشوں کے خون کی پکار، مزدور ریاست، سوشلسٹ انقلاب‘‘ راولپنڈی میں منعقد کیا گیا۔ اس تعزیتی اجلاس کی صدارت مرکزی سینئر نائب صدرایپکا شہزاد کیانی نے کی۔ اس اجلاس میں مختلف ٹریڈ یونین، ایسوسی ایشنوں اور طلبا تنظیموں نے شرکت کی۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض کامریڈ مسعود حنیف نے سرانجام دیئے۔
مقررین، جن میں کامریڈ راجہ عمران جنرل سیکریٹری ریلوے لیبریونین، ملک فتح خان چیئرمین واپڈا ہائیڈرو یونین، چوہدری مبشر سینئر نائب صدر پنجاب ایپکا، کامریڈ آصف رشید پروگرسیو یوتھ الائنس، کامریڈ اسحاق مروت صدر PLIیونین (Post)، PWDورکرز یونین کے جنرل سیکریٹری ریاض بھٹی اور چیئرمین فیضان، کامریڈ چنگیز مرکزی وائس چیئرمین PTUDC شامل تھے نے اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس وحشت ناک اور اندوہناک واقع نے ایک بات واضح کردی ہے کہ ہمارے حکمران اور ان کے گماشتہ سرمایہ دار اپنے منافع کی ہوس کو پورا کرنے کے لئے کس قدر غلیظ اور وحشی ہو چکے ہیں۔ پرائیوٹ سیکٹر کے محنت کشوں کے مسائل Public سیکٹر کے محنت کشوں سے کئی گنا زیادہ ہیں۔ ہزاروں ایسی فیکٹریاں اور کارخانے ہیں جو جیل خانوں سے کم نہیں۔ ہم محنت کشوں کو متحد ہو کر اس نظامِ سرمایہ داری کے خلاف ایک حتمی لڑائی لڑنا پڑے گی اور ان دکھوں کا مداوا صرف اور صرف سوشلسٹ انقلاب ہے۔
دیگر شرکا میں سید مجاہد حسین کاظمی صدر ایپکا پولٹری انسٹیٹیوٹ، سینئر نائب صدر زمان ملک، کامریڈ قادر نذیر، کامریڈ معین، کامریڈ فیضانJKNSF، ریجنل ٹیکس آفس کے ملازمین، اٹک ائل ریفائنری ایمپلائز یونین کے جنرل سیکریٹری عبدالروؤف ملک اور چوہدری کامران ایپکا نے شرکت کی۔
شہزاد کیانی اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم PTUDCکے دوستوں کے مشکور ہیں جنہوں نے آج اس تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا اور لاہور اور کراچی کی فیکٹریوں کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کے حالات عام غریب آدمی کے لئے اس قدر تنگ ہوچکے ہیں کہ انہیں صرف غریب ہونے پر جلادیا جاتا ہے۔ فیکٹری مالکان، نااہل انتظامیہ اور حکومت سندھ سب کے سب اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔ ہمیں وقت کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے متحد ہوکر ایک فیصلہ کن طبقاتی جنگ لڑنی پڑے گی۔ آخر میں صدرِ محفل نے ایک قرار دارپیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کیاگیا۔
قراردار
1۔ تمام شہید ہونے والے محنت کشوں کے لواحقین کو 15لاکھ روپے فی کس اور زخمی ہونے والے ملازمین کو 10لاکھ روپے فی کس کے حساب سے فوری ادائیگی کی جائے۔
2۔ فیکٹری مالکان کے خلاف زیر دفعہ 302کے تحت قتل مقدمہ درج کیاجائے اور قرار واقعی سزادی جائے۔
3۔ مقامی انتظامیہ اور سندھ اور پنجاب حکومت کے خلاف بھی زیر دفعہ 302کے تحت مقدمات درج کئے جائیں اور نااہل وزراء DCOکراچی سمیت اعلیٰ افسران کو گرفتار کرکے سزادی جائے۔
4۔ تمام اداروں کے پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے مزدوروں کو اکھٹا کیا جائے اور اس سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ایک طبقاتی جڑت بناتے ہوئے سوشلسٹ انقلاب برپا کرکے مزدور ریاست کی بنیاد رکھی جائے۔