[رپورٹ: ولید خان]
مورخہ 28 جنوری 2015ء بروز بدھ اجرتوں میں اضافہ کے مطالبے پر ریلوے لوکوموٹیو شیڈ لاہور میں ریل مزدور اتحاد (ایکشن کمیٹی) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)کے زیر اہتمام مزدور جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں ریلوے اور دیگر اداروں کے محنت کشوں نے شرکت کی۔ جلسے میں ریل مزدور اتحاد(ایکشن کمیٹی) کے مرکزی چیئرمین عنایت گجر، مرکزی صدر نذیر اعوان، ڈویژنل سیکرٹری لاہور سعید بٹ، مرکزی رہنما نسیم راحت، صدر متحدہ مزدور یونین اتحاد کیمیکل ذوالفقار شاہ، مرکزی صدر ایپکا حاجی ارشاد، جنرل سیکرٹری لاہور نوپ یونین پاکستان پوسٹ احمد حسن، نوجوان مزدور رہنما پیپلز یونٹی پی آئی اے ذیشان، مرکزی رہنماشیرِبنگال لیبر کالونی چودھری رشید، مرکزی صدر پنجاب پیرامیڈیکل الائنس یوسف بلا، نائب صدر وائے ڈی اے سروسز ہسپتال ڈاکٹرفرحان گوہر، آزاد تھیٹر کے بانی ملک اسلم، پیپلز لائر فورم کے رہنما الیاس خان، پراگریسو یوتھ الائنس (PYA) لاہور کے رہنما عدیل زیدی، صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی خواتین کی نمائندہ یاسمین زہرہ اور PTUDC کے مرکزی رہنما آدم پال نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ریل مزدور اتحاد (ایکشن کمیٹی) کے قائد سلامت خان نے سرانجام دیئے۔
مقررین نے مختلف اداروں میں مزدوروں کے حالات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ آج کا مزدور پہلے سے کہیں زیادہ استحصال اور پسماندگی کا شکار ہے۔ ماضی میں مزدوروں نے سخت جدوجہد کر کے اپنے طبقہ کیلئے جو مراعات حاصل کی تھیں آج وہ ایک ایک کر کے واپس چھینی جا رہی ہیں۔ حکمران طبقہ اپنے منافعوں کی اندھی ہوس میں مزدور کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین رہا ہے۔ پہلے ہی صحت، تعلیم، پینشن، گریجویٹی وغیرہ آج مزدور کیلئے نایاب ہیں جبکہ اس شدید مہنگائی کے دور میں تنخواہ کا افراطِ زر کے تناسب سے کوئی تعلق نہیں۔ ٹھیکیداری نظام ایک ایسی استحصالی چکی ہے جس میں انسان پس کر ختم تو ہو جاتا ہے مگر کبھی اپنے حالات بدل نہیں سکتا۔ مزدور جو کہ اس سماج میں تمام تر اشیاء، سہولیات اور دولت پیدا کرتے ہیں اپنے خاندان سمیت زندگی کی ہر بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔ کروڑوں مزدور وں کی محنت چند مٹھی بھر سرمایہ داروں کی بے پناہ دولت میں آئے دن اضافہ کرتی ہے جبکہ مزدور اس محنت کی منڈی میں روز بروز شدید محرومیوں، پریشانیوں اور ذلت کا
شکار ہیں۔ حکمران طبقہ اپنے پر تعیش محلات، سکول، ہسپتال اور دیگر مراعات کے نشے میں چور دن رات منافع کی بڑھوتری کیلئے روز نت نئے ہتھکنڈے تراش رہا ہے اور مزدوروں کے چولہے ٹھنڈے پڑتے جا رہے ہیں۔ لیکن حکمران طبقہ اس بھول میں نہ رہے کہ مزدور مر چکا ہے۔ آج بھی مزدور اپنی ماضی کی روایات کو یاد رکھے ہوئے ہے اور اسے اس بات کا ادراک ہے کہ اگر مزدور اپنا ہاتھ روک دے تو سماج کا پہیہ جام ہو جاتا ہے۔ آج تمام سرکاری، نیم سرکاری اور نجی اداروں کے مزدوروں کا یہ مطالبہ ہے کہ مہنگائی کے تناسب سے کم از کم تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے۔ تمام اداروں کے محنت کش اس مطالبے کیلئے متحد ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مطالبے کی جدوجہد کیلئے سب متحد ہوں۔ آخر میں اس طرح کے جلسے مختلف اداروں میں منعقدکرتے ہوئے اس جدوجہد کو آگے بڑھانے کا اعادہ کرتے ہوئے مختلف اداروں کے مزدور رہنماؤں نے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپئین کا شکریہ ادا کیا کہ جس نے پورے ملک میں اس حوالے سے مہم کا آغاز کیا ہے اور اس جدوجہد کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
جلسے کے اختتام پر یہ اعلان کیا گیا کہ 15 مارچ کو لاہور میں اجرتوں میں اضافے کی لڑائی کے سلسلے میں PTUDC کے زیرِ اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس میں پورے پاکستان سے محنت کش اور طلبہ شرکت کریں گے۔