| رپورٹ: سنگین باچا |
مورخہ 12 فروری کو سوات اورشانگلہ سے PTCL کے 75 سے زائد ٹیلیفون ایکسچینج کے سیکورٹی گارڈزنے ہڑتال کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پہاڑوں اور سخت موسم والے علاقوں میں 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں، تنخواہ صرف آٹھ ہزار روپے ہے اور وہ بھی وقت پر نہیں ملتی۔ یہ شرمناک تنخواہ اور ہمارے حالات PTCL جیسے منافع بخش حکومتی اداروں کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کرنے والے حکمرانوں کے منہ پر تمانچے کے مترادف ہیں۔ دونوں ضلعوں سے مظاہرین نے اپنے نمائندے منگورہ ایکسچینج بھیجے اور اپنے مطالبات لکھ کر اعلیٰ عہداداروں کے سامنے پیش کئے۔ اس موقع پر سکیورٹی گارڈز نے 25 فروری تک کا وقت انتظامیہ کو دیا اور واضح کیا کہ اگر مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو سوات اورشانگلہ کے تمام ٹاور بند کر دئیے جائیں گے۔
مطالبات
1) 24 گھنٹے کی بجائے ڈیوٹی کا وقت اخلاقی اور قانونی تقاضوں کے مطابق 8 گھنٹے کیا جائے۔
2) کم از کم تنخواہ 25 ہزار روپے کی جائے اور 3 تاریخ تک تنخواہ کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔
3) UBL کارڈز کے لئے ہم سے کٹوتی ہوئی لیکن کارڈ نہیں ملے۔ جلد از جلد کارڈ فراہم کئے جائیں۔
4) ہم سے سیکورٹی کا کام لیا جارہا ہے لیکن انتظامیہ اسلحہ اور وردی دینے کو تیار نہیں ہے۔ مقررہ تاریخ تک ہمیں تمام ضروری سامان مہیا کیا جائے۔
5) ہم ٹھیکہ داری اور نجکاری کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ PTCL میں سے نجی شعبے کو فارغ کیا جائے اور جتنے شیئرز کی نجکاری کی گئی ہے وہ ریاست واپس لے۔
6) ایکسچینج اوراس کے ساتھ ٹاور کے لئے الگ الگ ملازم رکھا جائے۔ دونوں کام ایک ملازم سے نہ جائیں۔