تحریر: PTUDC فیصل آباد:-
فیصل آباد کے پاور لوم ورکرز ایک لمبے عرصے سے اجرتوں میں اضافے ،کارخانوں میں کام کے ماحول میں بہتری، سوشل سیکورٹی کارڈ کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔لیکن شاندار جدوجہدکے باوجود مزدور لیڈرشپ کی غداریوں نے جدوجہد کو کئی بار گھائل کیا ہے۔ان مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے چلے جارہے ہیں۔
بجلی کی بندش محنت کشوں کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔حکمرانوں کے نظریہ کے پاسداران کی گالیوں اور تہمتوں کے باوجود مزدور فیکٹریوں میں کام کرنے اور سماج کو چلانے کی جدوجہد کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔شہر کے دوردراز علاقے سدھا ر بائی پاس سے جب مزدوروں کا ایک قافلہ جھنگ روڈ پر شہر کی طرف بڑھا تو دوسرے سیکٹروں کے مزدوروں کی شمولیت سے ایک بڑی طاقت میں بدل گیا۔سڑک پر مزدوروں کے نعروں کے علاوہ تمام آوازیں خاموش ہو چکی تھیں۔پولیس اہلکار گرمی سے بچنے کے لئے دیواروں کے سائے میں کھڑے انسانوں کے اس ریلے کو گزرتا دیکھ رہے تھے،جوحکمران پارٹیوں کے بیہودہ چہروں والے بینر ز کو پھاڑتے اور اپنے قدموں تلے روندتے ہوئے آگے بڑھتے جا رہے تھے۔انسانوں کا یہ سیلاب جب شہر کی تنگ سڑکوں میں داخل ہوا تواس کی طاقت اور دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا۔شہر کے آٹھوں بازاروں میں کارو باری عمل رک چکا تھا۔ مزدوروں نے شہر کے وسط میں سٹی ڈسٹرکٹ کے دفاتر کے سامنے اپنا پڑاؤ ڈالا۔ چوک کے وسط میں ٹائر جلا ک حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔مزدور اپنے مسائل کے حل کے لئے بہت پر عزم دکھائی دے رہے تھے۔ لیکن واضح پروگرام اور لائحہ عمل کے بغیر کسی بھی جدوجہد کو جیتا نہیں جا سکتا۔ ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کرنے سے مسائل حل نہیں کیے جا سکتے ۔ فیصل آباد کے تمام فیکٹریوں،کارخانوں اور اداروں سے تعلق رکھنے والے تمام مزدوروں کو ان سانجھے مسائل پر اکٹھا کر کے اور پاکستان کے تمام مزدوروں کی یکجہتی کے سا تھ ،سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ان مسائل کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکتا ہے۔
مظاہرے میں موجود شفیق اور محمد رمضان نے بتایا کہ ان کے علاقے میں12گھنٹوں میں سے صرف 2گھنٹے کے لئے بجلی آتی ہے۔ ان کو دیہاڑی پوری نہیں ملتی اوران پیسوں سے مکا ن کا کرایہ بھی ادا نہیں کیا جا سکتا۔ بجلی آتی نہیں اور بل کم از کم 2000 روپیہ ہر مہینے باقاعدگی سے آتا ہے۔وزیر اعظم نے مزدور کی کم از کم تنخواہ 8000مقرر کی ہے لیکن مزدوروں کی اکثریت اس سے کم تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کام نہیں ملتااور گھر وں میں فاقے برداشت کرنے پڑتے ہیں۔مزدوروں کا کہنا تھا کہ ہم ان حالات سے تنگ آ کر باہر نکلنے پر مجبور ہوئے ہیں اور اگر اس بار بھی مسائل حل نہ ہوئے تو تمام مزدورMNA’s اورMPA’s کے گھروں کا محاصرہ کریں گے اور اپنے تمام مسائل کے حل تک جدوجہد کریں گے۔