منگ (پلندری) میں مذہبی دہشت گردی کے خلاف احتجاج

[رپورٹ: یاسر حنیف]
جموں کشمیرنیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF)، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن (PSF) اوربے روزگار نوجوان تحریک (BNT) کے زیر اہتمام منگ پلندری کے مقام پر پشاور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز منگ انٹر کالج سے ہوا۔ ریلی نے شہر بھر کا چکر لگایا اورشرکائے ریلی نے دہشت گردی مردہ باد، ملائیت مردہ باد اور ’’انسانیت کا دشمن کون، طالبان طالبان‘‘ کے نعرے لگائے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے این ایس ایف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات یاسر حنیف، پی ایس ایف منگ کے صدر شمیم، این ایس ایف کالج یونٹ کے صدر عقیل بشارت، پی ایس ایف کالج یونٹ کے سینئرنائب صدر سعود، مشتاق، عبید، ذوالفقار، بلال جاوید، منان گل اور راشد آرزو نے کہا کہ دہشت گردی اور سرمایہ داری کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ایک پر انتشار دنیا میں ہی اس انسان دشمن نظام کی بقا کا راز پوشیدہ ہے۔ یہ مرتا ہوا نظام اس درندے کی ماند ہو چکا ہے جو زخمی ہو کر اور بھی خونخوار ہو جاتا ہے۔ آج پوری دنیا میں اس کی خونخواری اپنے عروج پر ہے جس کی قیمت دنیا پھر کا محنت کش طبقہ ادا کر رہا ہے۔ نہ صرف پشاور میں معصوم بچوں کے خون کی ہولی کھیلنے والے انسانیت کے دشمن ہیں بلکہ ریاست کے اندر اورباہران کے تمام حمایتی اور ہمنوا بھی اس قتل عام میں برابر کے شریک ہیں۔ طالبان کے خلاف آپریشن یا پھانسی سے یہ مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے۔ جب تک ریاست کے اندر بیٹھے طالبان کو لٹکایا نہیں جاتا اور دہشت گردی کی مالی سپلائی لائن نہیں کاٹی جاتی، اس طرح کے سانحے ہوتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اینگلز نے بہت پہلے کہا تھا کہ دنیا کے پاس دو ہی راستے ہیں یا بربریت یا سوشلزم۔ آج دنیا اس فیصلہ کن موڑ پر آن کھڑی ہے جب انسانیت کو اپنی بقا کے لیے سوشلزم کے راستے کا انتخاب کرنا ہے۔ اس نظام کے خلاف دنیا بھر میں چھوٹی بڑی تحریکیں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ دنیا بھر کی ان تحریکیں کو ایک انقلابی پارٹی اور انقلابی قیادت کے ساتھ ساتھ درست نظریہ اور لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔