مسلم لیگ حکومت آئی ایم ایف کی ریکوری ٹیم ثابت ہوئی ہے، سرمایہ داروں کی حکومت اٹھارہ کروڑ لوگوں کی زندگیوں کو بربادکرنے پر تل گئی ہے۔ بجلی، تیل، آٹا اور عام استعمال کی چیزوں کی قمیتوں میں اضافہ اور محنت کشوں کی قوت خرید میں کمی کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا حکومت نے جعلی مینڈیٹ کی قلعی کھول دی ہے، کراچی اوربلوچستان میں قتل و غارت گری اور فرقہ واریت کی پشت پناہی حکمران طبقہ کررہا ہے، اکثیریتی طبقے کے مفادات کا تحفظ طبقاتی جمہوریت کے ذریعے نہیں کیا جاسکتا، اپنے حقوق کے حصول اور سرمایہ دارانہ جارحیت کے خلاف سوشلسٹ انقلاب ناگزیر ہوچکا ہے، واپڈا اور قومی اداروں کی نجکاری بے روز گاری اورپسماندگی میں تباہ کن اضافہ کردے گی، شام پر امریکہ اور القاعدہ کی جارحیت قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کااظہار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام مہنگائی، بے روزگاری، نجکاری، لوڈ شیڈنگ اورجبری بر طرفیوں کے خلاف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے PTUDC سے آدم پال، مرکزی وائس چئیرمین قمرالزماں خاں، پی پی شہید بھٹو کے مرکزی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر اسلم نارو، سابق ایم پی اے جاوید حسن گجر، پیپلزلیبر بیوروکے ڈویژنل جنرل سیکرٹری حیدر چغتائی، ربانی بلوچ، خلیل بخاری، ملک اکبر، زاہد کانجو، نعیم مہاندرہ، ملک ندیم، اسماعیل ڈار، رئیس نیاز چاچڑ، رئیس کجل، جام اعظم انیس، ریاض کلاچی، حسنین شاہ، مومن زارخان، واجد چانڈیہ، علی ملک، عمران ارشد، عمیر احمدنے ڈسٹرکٹ پریس کلب سے شروع ہونے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ریلی سٹی پل پر پہنچ کر جلسے میں بدل گئی۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اوربرطرف مزدوروں کی بحالی کے حق میں نعرے درج تھے۔ احتجاجی جلسے میں شام پر متوقع سامراجی حملے کے خلاف کوکاکولا، یونی لیور واپڈا سمیت دیگر اداروں کے برطرف مزدوروں کی بحالی اور موجودہ حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔