ترنڈہ سوائے خاں میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب

[رپورٹ: کامریڈ زاہد]

پاکستان پیپلز پارٹی کے 45ویں یوم تاسیس پر رحیم یارخاں کے قصبے ترنڈہ سوائے خان میں پارٹی کارکنوں نے نہائت شاندار تقریب کا انعقاد کیا۔ پارٹی کارکنوں نے طے کیا تھا کہ اس تقریب میں کسی لیڈر یا پارلیمانی نمائندے کو مدعو نہیں کریں گے مگر تقریب کی اطلاع پاکرصوبائی اسمبلی حلقہ 294 کے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن جاوید حسن داد گجر اور سابق ناظم یونین کونسل ترنڈہ سوائے خاں بھی تقریب میں پہنچ گئے۔ مگر ان کی موجوگی کے باوجود پارٹی کارکنوں نے اپنے قصبے سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے بانی کارکن اور سرپرست اعلی پاکستان پیپلز پارٹی ترنڈہ سوائے خاں ملک سردار سے صدارت کرائی جبکہ مہمان خصوصی ورکرز ایکشن کمیٹی رحیم یارخاں کے صدر اور پارٹی کے بانی کارکن فضل محمود خاں تھے۔ یوم تاسیس کے پروگرام کے سٹیج سیکریٹری کے فرائض پاکستان پیپلز پارٹی صوبائی حلقہ 294 کے جنرل سیکریٹری مرزا محمد اجمل نے سرانجام دئے۔ تقریب کاباقاعدہ آغازرشید دوستم کی انقلابی شاعری سے ہوا۔ حرف آغاز مسعود کاشف نے اداکرتے ہوئے تفصیلات سے پارٹی بنانے کے مقاصد او ر اسکی تاسیسی دستاویزات سامعین کے سامنے پیش کئیں۔ رئیس کجل نے موجودہ پارٹی کی زوال پذیری اور نظریات سے انحراف پر بات کی، مجید سولنگی نے کہا کہ افسوس ناک بات ہے کہ پارٹی اپنے مقاصد سے ہٹ چکی ہے، پارٹی کے تمام نقصانات کی وجہ بنیادی منشور سے انحراف ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی کا بنیادی منشور بحال کیا جائے، شفیع نجفی نے کہا کہ پارٹی اگر اب بھی اپنے انقلابی پروگرام پر واپس آجائے تو مسائل حل ہوسکتے ہیں، حیدر چغتائی نے کہا کہ ترنڈہ سوائے خان کے پارٹی کارکنوں نے سنجیدہ تقریب کا انعقاد کراکے ثابت کردیا ہے کہ کارکن لیڈروں سے زیادہ سیاسی شعور رکھتے ہیں، پارٹی کو جان بوجھ کر دشمن طبقات کے مفادات کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے طبقاتی لڑائی کو زائل کرکے چند لوگوں کے مفادات کا کھیل کھیلا جارہا ہے، فضل محمود خاں نے کہا کہ ہم پارٹی میں غیر اہم اور موقع پرستی پر مبنی تقسیم کو مسترد کرتے ہیں ورکرز کمیٹی بنانے کا مقصد پارٹی کارکنوں کو پارٹی کے کارکنوں کو نظریاتی طور پر منظم اور متحرک کرنا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حسنین شاہ نے کہا کہ پارٹی راہنما لوٹ مار میں مصروف ہیں جبکہ پارٹی ورکرز بے روزگاری اور غربت میں مبتلا ہیں، رکن صوبائی اسمبلی جاوید حسن داد نے کہا کہ پارٹی منشور سے اسی وقت انحراف ہوگیا تھا جب پارٹی میں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو شامل کرلیا گیا اس انحراف کی پاداش میں ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت اور دیگر راہنماؤں کی جانوں کا نذرانہ دینا پڑا۔ شیر محمد چنہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی حقیقی طور پر پاکستان کے مزدوروں اور کسانوں کے مفادات کی نگہبان ہے پارٹی کو اپنی کارکردگی کا جائیزہ لینا چاہئے۔ قمرالزماں خاں نے کہا کہ مفاہمت دراصل پارٹی نظریات سے غداری کا راستہ ہے جس کے ذریعے مفاد پرستوں کو لوٹ مار کا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ نظریات سے منہ موڑ کر پارٹی اپنے جنم کی وجہ سے انکار کررہی ہے۔ موجودہ اقتدار عوام کو استعمال کرکے حاصل کیا گیا مگر اسکو محنت کش طبقے پر حملے کرنے کے لئے استعمال میں لایا جارہا ہے۔ سوائے سوشلز م کے کوئی دوسرا نظریہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان کے مسائل کو حل نہیں کرسکتا۔ مقررین نے کہا کہ پارٹی ایسے موقع پر یوم تاسیس منارہی ہے جب کہ وہ تاسیسی پروگرام سے منحرف ہوچکی ہے۔ ایک طرف پارٹی بھٹو ازم کی بات کرتی ہے دوسری طرف بھٹو کے وہ نظریات جن پر پارٹی کو استورکیا گیا تھا اس سے کنارہ کشی کرلی گئی ہے۔ چوتھے اقتدار میں آنے کے باوجود پارٹی لوگوں کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دے سکی بلکہ اپنے بنائے جانے کے مقاصد سے بالکل برعکس امریکی سامراج اور سرمایہ داروں کے مفادات کے لئے کام کررہی ہے۔ پروگرام کے آخر میں کیک کاٹا گیا جبکہ اے جے شہزاد نے انقلابی نظم پڑھ کر تقریب کا اختتام کیا۔ ترنڈہ سوائے خاں میں یوم تاسیس کی تقریب میں سامعین نے انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ مقررین کے خیالات کی پذیرائی کی۔
اس موقع پر پندرہ روزہ طبقاتی جدوجہد کی پبلی کیشنز کا سٹال لگایا گیا تھا جس پر پارٹی کے تاسیسی پروگرام کا کتابچہ رکھاگیا تھا جس کو حال ہی میں طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز نے شائع کیا ہے۔