[رپورٹ : حسیب احمد]
شہید ذوالفقار علی بھٹو لاء کالج میمن گوٹھ میں ’’بھٹو دور حکومت میں معاشی ترقی اور سرمایہ داری کا موجودہ بحران‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے ۔سیمینار میں لاء کالج کے طلبہ، علاقے کے سیاسی وسماجی رہنماؤں، محنت کشوں، ٹریڈ یونین رہنماؤں اور وکلا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کے آغاز میں لاء کالج کے پرنسپل اور پیپلزپارٹی کے رہنما ریاض حسین بلوچ نے مہمانوں کا تعارف کرایا۔ا نہوں نے اپنی تعارفی تقریر میں کہا پاکستان کی تاریخ میں صحت اور تعلیم کے لئے سب سے زیادہ بجٹ پیپلز پارٹی کے پہلے دور حکومت میں مختص کیا گیا تھا۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 3 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی یہ آئینی شق ریاست کو پابند کرتی ہے کہ وہ ہر شہری کو بنیادی سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم کرتے ہوئے استحصال سے پالک معاشرے کے قیام کو یقینی بنائے۔ آئین میں محنت کش طبقے کے مفادات کا تحفظ کرنے والی کئی شقیں موجود ہیں جن کی خلاف ورزی ہر جمہوری اور فوجی حکومت کرتی رہی ہے۔ اس بات پر اسمبلیوں میں کوئی بحث ہوتی ہے ، نہ ہی عدالتیں اس قانون شکنی کے خلاف کوئی نوٹس لیتی ہیں کیونکہ طبقاتی سماج میں حکمران طبقے کے لئے قوانین کی حیثیت مکڑی کی جالے سے زیادہ نہیں ہوتی۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما پروفیسر این ڈی خان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی معاشی پالیسیوں پر عمل پیرا ہو کر آج بھی عوام کی حالت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔لاہور سے پروگرام میں خصوصی طور پر شرکت کرنے والے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی رہنما کامریڈآدم پال نے بھٹو کی نیشلائزیشن کی پالیسی پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا آج پیپلز پارٹی قیادت نے پارٹی کا بنیادی منشور کوڑے دان میں ڈال دیا ہے۔ موجودہ عہد میں تمام پارٹیاں سامراجی مالیاتی اداروں کی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں لیکن جو نظام یورپ اور امریکہ میں ٹوٹ کر بکھر رہا ہے وہ تیسری دنیا کے ممالک میں کوئی ترقی نہیں دے سکتا۔ بے روزگاری ، مہنگائی، غربت اور لوڈ شیڈنگ کے مسائل سے چھٹکارہ صرف سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کر کے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔وہ دن دور نہیں جب اس ملک کا محنت کش طبقہ تاریخ کے میدان میں اترے گا اور 1968-69ء کے انقلاب کی روایات کو دہراتے ہوئے اس استحصالی نظام کا خاتمہ کرے گا۔ پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ کورنگی کے صدر مرزا مقبول نے کہا کہ اس طرح کے سیمینار صرف نظریاتی لوگ ہی منعقدکر سکتے ہیں اورمیں اس پروگرام کو آرگنائز کرنے پر تمام دوستوں کو مبارک باد دیتا ہوں ۔پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ملیر کے صدر راجہ عبد الرزاق نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی اپنے بنیادی منشور سے ہٹ چکی ہے، میں آدم پال کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ پارٹی کی بقا کا واحد راستہ سوشلسٹ منشور پر عمل درآمد ہے۔ روزنامہ جنگ کے معروف صحافی اور مارکسی دانشور نجم الحسن عطا نے اکنا مسٹ اور ٹائم میگزین کے حوالے دیتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کو واضح کیا۔انہوں نے کہا کہ اس نظام کے خلاف لڑنے کے علاوہ نجات کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔ اس طبقاتی جنگ کی تیاری محنت کش طبقے کو منظم کر کے ہی کی جاسکتی ہے۔