[رپورٹ: PTUDC]
19 دسمبر کو پیپلز یونٹی (سی بی اے) نے پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف ملک بھر کے تمام ہوائی اڈوں پر احتجاجی مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔ ان مظاہروں نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف نعرے بازی کی اور اسے حکومت کی عوام دشمن پالیسی کا حصہ قرار دیا۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے وفود نے بھی ان مظاہروں میں حصہ لیا اور نجکاری کی مزدور دشمن پالیسی کی پر زور مذمت کی۔
لاہور
لاہور میں ریلی کا آغاز دوپہر تین بجے سی بی اے آفس سے ہوا۔ ریلی کی قیادت پیپلز یونٹی لاہور کے صدر ساجد گجر اور سیکرٹری جنرل حسین عباس کر رہے تھے۔ ینگ ڈاکٹروں کی جانب سے حمایت کے لیے ڈاکٹر ولید اور ڈاکٹر آفتاب اشرف نے بھی شرکت کی جبکہ پی ٹی یو ڈی سی کی نمائندگی کامریڈ آدم پال نے کی۔ ریلی ائرپورٹ کے بین الاقوامی روانگی والے ٹرمینل پر پہنچی تو مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ تمام شرکاء نے نجکاری اور ن لیگ کی مزدور دشمن حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے نجکاری کے خلاف بینر اٹھا رکھا تھا۔ ٹرمینل پر نعرے بازی کرنے کے بعد شرکاء واپس سی بی اے آفس کی جانب روانہ ہوئے جہاں قیادت نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور مظاہرے کو پر امن طور پر منتشر کر دیا گیا۔ پی ٹی یوڈی سی کے وفد نے پیپلز یونٹی کی قیادت کا اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور ان سے نجکاری کیخلاف شائع شدہ اسٹیکر بڑی تعداد میں لیے جو لاہور کے تمام اداروں اور صنعتوں میں آویزاں کیے جائیں گے۔
ملتان
پیپلز یونٹی پی آئی اے کے زیر اہتمام بکنگ آفس PIA ملتان میں نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پیپلز یونٹی فخر الدین پیر زادہ، صدر پیپلز یونٹی ملتان سید اسد بخاری پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین کے ندیم پاشا اور بیروزگار نوجوان تحریک کے رہنما نادر خان نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ایجنڈے پر حکمران طبقہ پی آئی اے سمیت 32سے زائد اداروں کی نجکاری کرنے کے لئے جار ہا ہے۔
جس سے پاکستان کے محنت کشوں کے معاشی قتل میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس سے بیروزگاری بڑھے گی کیونکہ ماضی میں جب PTCL کو اتصلات کے ہاتھوں بیچا گیا اور اس کی نجکار ی کی گئی تو چالیس ہزار سے زائدPIAکے ورکرز کا روزگارچھین لیا گیا۔ حکمران طبقہ PIA اور دیگر قومی اداروں کے اثاثے اپنی ذاتی ملکیت بنانا چاہتے ہیں۔ اداروں میں جو خسارہ ہے اس کے ذمہ دار یہ حکمران اور ان کے گماشتے اعلیٰ عہدیدار ہیں جو جان بوجھ کر ادارے کو خسارے میں دھکیل رہے ہیں اور نجکاری کا فائدہ صرف ان گدھ نما سرمایہ داروں اور حکمرانوں کو ہوگا جو اس ادارے کو نوچ کر کھائیں گے اور اپنی دولت میں اضافہ کریں گے۔
اس لیے نجکاری مزدور دشمن پالیسی ہے۔ ہم ان اداروں کی نجکاری کے خلاف بھر پور جد و جہد کا آغاز کر رہے ہیں اور واپڈا، ریلوے، سوئی گیس، او جی ڈی سی ایل، پوسٹل، پی ٹی سی ایل، ینگ ڈاکٹر اور دیگر اداروں کے مزدوروں سے اپیل کرتے ہیں کہ نجکاری کے خلاف متحد اور منظم ہوکر جد و جہد کی جائے احتجاجی مظاہرہ میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین نے بھرپور مداخلت کی۔ اور نجکاری کے خلاف شائع کیا گیا PTUDC کا لیف لٹ تقسیم کیا گیا اور پرچہ سیل کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت ارشد خان، جواد عمر، صداقت حسین، رانا فرید ا، شرف، عرفان شوکت، کامران حیدر، قاسم امتیاز، وقاص بھٹہ، چوہدری صفدر، کامریڈ اسلم انصاری، کامریڈ راول، لئیق الرحمان چشتی، ندیم مرتضی نے کی۔ مظاہرے میں PIAکے محنت کشوں نے ’’آئی ایم ایف کا جو یار ہے غٖدار ہے غدار ہے‘‘، نجکاری نامنظور، ایک کا دکھ سب کا دکھ، ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے۔ مزدوروں کا قتل عام بند کرو کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے بھر پور شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے کے بعد اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔
فیصل آباد
پی آئی اے کی نجکاری لاکھوں ایمپلائز کا معاشی قتل ہے۔ پی آئی اے ملازمین حکومتی مزدور دشمن فیصلہ کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائینگے۔ حکومت اپنے آلہ کاروں کو نوازنے کی پالیسی ترک کردے ورنہ ملک گیر احتجاج حکومت کو لے ڈوبے گا۔ ان خیالات کا اظہار پی آئی اے پیپلز یونٹی کے صدر علی عابد بلوچ نے پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کے خلاف ایک اجلاس اور احتجاجی مظاہرہ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کے پی آئی اے کے ماتحت ملازمین شب و روز محنت کرتے ہوئے اس ادارے کو چلا رہے ہیں۔ جبکہ ان کے بغیر جہاز پر نہیں مار سکتا۔ مگر حکومت ان کے قتل عام کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ پی آئی اے کی کامیابی میں پی آئی اے کے مزدوروں کا خون پسینہ شامل ہے۔ اور ہم اس ادارے کو کسی سرمایہ دار کے قبضہ میں نہیں جانے دیں گے۔ بلکہ اس سنگین اقدام کے خلاف بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرینگے۔ عکی عابد بلوچ نے کہا کہ ملک بھر کی طرح ہم نے فیصل آباد میں نجکاری کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ اور نجکاری کے حکومتی فیصلے کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوا م کو الیکشن کے دوران معاشی ریلیف دینے کے دعوے کرنے والے حکمران آج غریب عوام سے منہ کا نوالہ چھیننے اور اور سرمایہ داروں اور ملک کو لوٹنے والوں کو مراعات دینے میں مصروف ہیں۔ اگر حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہ کی اور زبر دستی نجکاری کی کوشش کی تو پی آئی اے کے ملازمین ملک بھر کے ائیر پورٹس کو سیل کر دینگے۔ احتجاجی مظاہرہ کی قیادت صدر پیپلز یونٹی علی عابد بلوچ سمیت جنرل سیکرٹری شوکت حیات گاڈی، نائب صدر نجف ضیاء وڑائچ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری علی رمضان، انفارمیشن سیکرٹری اقبال ملک، آرگنائزنگ ارباب سکندر، سید طاہر حسین نقوی، آفیسر ایسوسی ایشن کے رہنما ریاض احمد، ندیم اقبال، اسماعیل انور رائے، آفتاب و دیگر نے کی۔ احتجاج کے دوران نجکاری کے حکومتی اقدام کے خلاف شدید مزاحمت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ PTUDC فیصل آباد کے کامریڈز نے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی، لیف لٹس تقسیم کیے اور پیپر فروخت کیے۔ کامریڈ ارتقاء نے اپنی تقریر میں پی آئی اے کے ملازمین کے ساتھ PTUDC کی طرف سے اظہارِ یکجہتی کا اعلان کیا۔
راولپنڈی
دن ایک بجے بینظیر بھٹو شہیدانٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پیپلز یونٹی کے زیر اہتمام PIA کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر نجکاری کے خلاف نعرے درج تھے اس مظاہرے کی قیادت رمضان لغاری صدر پیپلز یونٹی راولپنڈی نے کی۔ مظاہرے میں پیپلز یونٹی کے سہیل مختارجنرل سیکرئٹری، شعیب خان سینئر نائب صدر، نوید ملک ڈپٹی جنرل سیکرئٹری، ملک اکرام آرگنائزنگ سیکرٹری، مرکزی انفارمیشن سیکریٹری اویس قادر، عاشر سلیم صدر پروگریسو آفیسرز ایسوسی ایشن راولپنڈی، کامریڈ اسحاق میررہنما PPP، شہزاد ایوب JKNSF اورکامریڈ چنگیز PTUDC نے شرکت کی۔
احتجاجی ریلی کا آغاز کیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ سے کیا گیا۔ ریلی میں محنت کشوں کا جذبہ دیدنی تھا۔ نامنظور نامنظور نجکاری نامنظور، PIA کو بیچنے والو ہم تمہاری موت ہیں، جب تک جنتا تنگ رہے گی جنگ رہے گی، کالی رات جاوے ہی جاوے سرخ سویرا آوے ہی آوے کے فلک شگاف نعروں نے فضاء کو اور بھی معطر کر دیا۔ ریلی اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی پیپلز یونٹی کے یونین آفس کے سامنے آ کر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملک اکرام نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی خوش فہمی میں نہ رہے ہم نے ضیا ء الحق کے دور کے MLR58 جیسے مزدور دشمن اقدامات کا بھی ڈٹ کر مقابلا کیا ہے۔ ہم موجودہ حکومت کو باور کروانا چاہتے ہیں کہ PIA سمیت کسی بھی ادارے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ شعیب خان نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں سامراجی دلالوں کے خلاف لڑائی لڑی ہے۔ ہم محنت کشوں کی حتمی فتح تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سہیل مختار نے کہا کے میاں برادران کو معلوم ہونا چاہیے کے یہ نہ تو 1990ء ہے اور نہ ہی 1999ء۔ آج پاکستان کا محنت کش طبقہ تمام تر نامسائد حالات کے باوجود باشعور ہے اور یہ ادارے کسی کے باپ کی جاگیریں نہیںیہ محنت کشوں کے ہیں ہم کسی بھی ادارے کو بکنے نہیں دیں گے۔ آج وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہمیں تمام تر تعصبات سے بالا تر ہو کر محنت کشوں کو طبقاتی بنیادوں پر متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب اس ملک کے محنت کش فتح یاب ہوں گے۔ PIA کے محنت کشوں کے جوش و جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ رمضان لغاری نے کہا کے ہم نے ہر دور میں محنت کشوں کے حقوق کے لیے صدائے حق بلند کی ہے۔ ہم میاں برادران کی طرح معاہدے کر کے ملک سے فرار نہیں ہوئے بلکہ ہم نے پیپلز یونٹی کے پلیٹ فارم سے PIA کے ایمپلائز کو مراعات دلائیں اور یہی وجہ ہے کہ PIA کے محنت کشوں نے گزشتہ ریفرنڈم میں ہم پر اعتماد کرتے ہوئے ہمیں دوسری مرتبہ فتح سے ہمکنار کیا۔ ہم وہ ہاتھ کاٹ دیں گے جو محنت کشوں کا معاشی قتل کرنے کی طرف بڑھیں گے۔ موجودہ حکومت کے تمام تر خدائی دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہو چکے ہیں۔ مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ، اشیاء خوردونوش کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ نے غریب محنت کشوں کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے اور ایسے میں نجکاری جیسے گھٹیا اقدامات محنت کشوں کے حالات اور بیروزگاری میں مزید اضافہ کا باعث بنیں گے۔ لہذا ہم کسی بھی ادارے میں ہونے والی نجکاری کے خلاف ہر جگہ، ہر سطح پر اور ہر پلیٹ فارم پر اپنی آواز بلند کریں گے۔
خونِ دل دے کہ نکھاریں گے رخِ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے