رپورٹ: انقلابی سٹوڈنٹس فرنٹ پشاور، تصاویر: یونس خان
پشاور یونیورسٹی کے طلبہ نے آج مورخہ 25 اپریل کو مشال کے جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ صبح 9:30 بجے ریلی ہاسٹل نمبر 1 سے نکلی اور مختلف ڈیپارٹمنٹس اور راستوں سے ہوتے ہوئے اکڈیمک بلاک پہنچی۔ واضح رہے کہ ایک طویل عرصے کے بعد پہلی دفعہ پشاور یونیورسٹی میں ریڈیکل بنیادوں پر کوئی احتجا ج ہوا ہے، جو کسی سیاسی پارٹی یا اس کی ذیلی طلبہ تنظیم سے آزاد تھا۔ طلبہ نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے اور مشال کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے، مفت تعلیم کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ اور ہاسٹلوں کے مسائل کو حل کرنے کے نعرے لگارہے تھے۔ نیو بلاک میں طلبہ سے پختونخواہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے ریاض خپلواک نے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ مسائل کو حل کرنے کے لئے لازمی ہے کہ طلبہ نظریاتی بنیادوں پر سیاست میں حصہ لے۔
پی ایس او کے خالد مندوخیل نے با ت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج طلبہ اس ظلم اور اس بربریت کے خلاف متحد نہیں ہوں گے تو کل کو کسی اور مشال پر ایسا حملہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگی تعلیم، خراب انفراسٹرکچرایسے مستقل مسائل ہیں جن کا تمام طالبعلموں کو ہر یونیورسٹی میں سامنا ہے۔ انہی مسائل کے خلاف مشال خان نے آواز اٹھائی جس کی پاداش میں اُسے قتل کروا دیا گیا، مشال کی جدوجہد ہماری جدوجہدہے اور یہ جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک یہ مسائل حل نہیں ہو تے۔ انقلابی سٹوڈنٹس فرنٹ (RSF) سے سنگین باچا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان کو اُس کے انقلابی نظریات اور طلبہ حقوق کے لئے جدوجہد کی پاداش میں قتل کروایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج تعلیم بہت مہنگی ہے اور غریب طلبہ کے لئے تعلیم حاصل کرنا ناممکن ہوگیا ہے، جبکہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد روزگار بھی ناپید ہے، آج کوئی بھی سیاسی پارٹی اِن مسائل پر بات نہیں کر رہی، اس صورت میں ان تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے طلبہ کو شعوری بنیادوں پر ان مسائل کی وجوہات اوران سے نجات حاصل کرنے کے لئے انقلابی راستے کا تعین کرنا ہو گا۔ آخر میں احتجاج اس عہد پر ختم ہو گیا کہ طلبہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہم مشا ل کی جدوجہد وکو جاری رکھیں گے۔