پیپلز ورکرزکانفرنس ڈسکہ

[رپورٹ: نوید گورسی، صدر پیپلز ایکشن کمیٹی سیالکوٹ]
پیپلزپارٹی تحصیل ڈ سکہ کی طرف سے بلدیہ ٹاؤن کراچی و لاہور فیکٹریوں میں محنت کشوں کی ہلاکت اور امریکی سامراج کی تہذیبوں کے تصادم کے ناکام نظریہ کی ترویج کے خلاف مورخہ 21ستمبر 2012ء کو ڈسکہ میں پیپلز ورکرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پیپلز پارٹی کے کارکنان، PTUDC اور مزدور تنظیموں کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں پورے شہر میں بینرز آویزاں کئے گئے جس میں امریکی سامراج، سرمایہ داری اور بلدیہ ٹاؤن کے محنت کشوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے جسے عوام میں خاصی مقبولیت ملی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے امتیاز چیمہ نے بلدیہ ٹاؤن کراچی اور لاہور میں محنت کشوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عہد میں محنت کشوں کا زندہ رہنا ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ ایک طرف تو روزگار کے مواقع ختم کئے جارہے ہیں تو دوسری طر ف فیکٹر یوں کی حالت ابتر ہے جہاں منافعوں کی ہوس کی خاطر انسانوں سے جانوروں سے بدتر ماحول میں کام لیا جاتا ہے ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔حاجی امین سجاد نے اپنے خطاب میں فلم کی آڑمیں امریکی سامراج کی طرف سے تہذبوں کے تصادم کے ناکام فلسفے کی ترویج کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسکو طبقاتی لڑا ئی کو مذہب کے بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش قرار دیا۔پارٹی کے ذوالفقار بٹ نے مذہبی جماعتوں کی طر ف سے جارحانہ مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے مگر احتجاج کے نام پر فرقہ واریت اور بنیاد پرستی کو نہ پھیلایا جائے۔ انہوں نے پارٹی کے ورکرز کو متحد ہونے اور بنیادی نظریات کے مطابق جدوجہد کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

PTUDCکے کامریڈ عمر شاہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم آج 21ویں صدی میں صدیوں پرانے مسائل پر بحث کر رہے ہیں آج موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کی نام نہاد ترقی کے باوجود لاکھوں لوگ بھوک، ننگ اوربیماری کا شکا رہیں۔ بلدیہ ٹاؤن میں ہونے والا واقع ہمیں اس نظام کی اصلیت بتلاتا ہے جس میں محنت کش کو صرف منافعوں میں اضافہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ واقعہ موجودہ ریاست کے مظالم کی عکاسی کرتا ہے جو صرف سرمایہ داروں کی گماشتگی کر رہی ہے۔موجودہ عہد کی جنگ امیر اور غریب کی جنگ ہے جس کو امریکی سامراج مذہبی جنگ بنا کر پیش کر رہا ہے جس کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ ہم دنیابھر کے محنت کشوں کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ لڑائی ہم پیپلز پارٹی کے اندر موجود سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے خلاف بھی پارٹی کے بنیادی سوشلسٹ منشور کی روشنی میں لڑیں گے۔

آخر میں پیپلز پارٹی کے عرفان شہابی نے سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا وجود ہی محنت کشوں اور کسانوں کی وجہ سے ہے، ہماری لڑائی ان اشرافیہ کے خلاف بھی ہے جنہوں نے پارٹی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ہم آج عہد کرتے ہیں کہ بھٹو کے نظریات کی روشنی میں پارٹی کے پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک خوشحال معاشرے کا قیام عمل میں لائیں گے۔دیگر مقررین میں اعجاز شفیع،پولا، شہزادصدر PYOڈسکہ اور رمضان گجر شامل تھے۔پروگرام کے سٹیج سیکرٹری کامریڈ سجاد تھے۔پروگرام کے بعد ریلی نکالی گئی جس سرمایہ داری، امریکی سامراج مخالف اور سوشلسٹ انقلاب کے فلک بوس نعرے لگائے گئے۔ریلی شہر کے مختلف روٹس سے ہوتے ہوئے سول ہسپتال چوک جی ٹی روڈ پر ختم ہوئی اور شرکا پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

تقریب کے آخر میں مندرجہ ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔
*بلدیہ ٹاؤن کراچی اور لاہور میں محنت کشوں کے قتل عام کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔
*فیکٹری مالکان کو گرفتار کر کے ان کو سزائے موت دی جائے نیز ان کے تمام اثاثے ضبط کر کے ملازمین میں تقسیم کئے جائیں۔
*امریکہ کی طرف سے فلم کی اشاعت کی آڑ میں تہذیوں کے تصادم کے ناکام نظریہ کی ترویج کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
*پیپلز پارٹی اپنے بنیادی دستاویزات کی روشنی میں پالیسیاں مرتب کرے اور ملک میں غیرطبقاتی سماج کے قیام کے لئے جدوجہد کی جائے۔