بلاول جوکھیو گوٹھ ملیر، کراچی میں پیپلز پارٹی کا جلسہ عام

رپورٹ:جنت حسین:-
16 اپریل کو پیپلزپارٹی کے کارکنان کے اصرار پر کامریڈ ریاض حسین بلوچ ممبر سندھ کونسل بلاول جوکھیو گوٹھ ملیر میں جاری سیوریج اور سڑک کے تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے لیے بلاول جوکھیو گوٹھ پہنچے۔ ایک طرف تو پیپلز پارٹی کے کارکنان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا مگر ساتھ ہی بیروزگاری ،مہنگائی ،گوٹھ کی لیز اور بجلی کی عدم دستیابی سمیت بے شمار مسائل کی بنا پر پیپلز پارٹی کی حکومت کی چار سالہ کارکردگی پر کڑی تنقید بھی کی۔اس حوالے سے صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں گو ٹھ کے مسائل کو اجاگر کرنے اور پارٹی کی ضلعی اور ڈویژنل قیادت تک اپنے مسائل کی بازگشت پہنچانے کے لیے ایک جلسہ عام کیا جائے جس میں مقامی اور شہری سطح کی قیادت کو مدعو کیا جائے تاکہ گوٹھ کے مسائل زیرِ غور آ سکیں ۔بصورتِ دیگر احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔اس حوالے سے مورخہ 20 اپریل بروز جمعہ پیپلز پارٹی PS127 کے زیرِ اہتمام ایک جلسہ عام بلاول جوکھیو گوٹھ ضلع ملیر میں منعقد کیا گیا ۔جس کے مہمانِ خصوصی PS127 سٹی ایریا کے صدر نعمان مراد بلوچ تھے۔
جلسہ میں علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جلسہ سے مہمانِ خصوصی اور ریاض حسین بلوچ کے علاوہ بلوچ خان گبول سابقہ ٹکٹ ہولڈر ،مشتاق مٹو صدر منارٹی ونگ کراچی ،شریف لاشاری انفارمیشن سیکرٹری ڈسٹرکٹ ملیرسمیت مقامی رہنماؤں علی بھائی اور سہیل ملک اور دیگر پارٹی کارکنوں اور قائدین نے خطاب کیا۔سب سے پہلے مقامی لوگوں نے اپنے مسائل پیش کیے اور خاص طور پر گاؤں کی بجلی کا مسئلہ فوراً حل کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی پیپلزپارٹی کے اپنے قبضہ مافیا کی طرف سے گوٹھ سے بے دخلیوں کی دھمکیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔جس پر تمام مقررین نے گوٹھ کے لوگوں کے جائز مطالبات کی مکمل حمایت کی۔کامریڈ ریاض حسین بلوچ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گوٹھ کے مسائل کو ملکی اور بین الاقوامی سطح کے مسائل کا ہی تسلسل قرار دیا اور کہا کہ گزشتہ چار برس میں ہونے والی مہنگائی اور بیروزگاری محض پارٹی حکومت کی ہی ناکامی یا پارٹی کے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی لوٹ مار اور بدعنوانی کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ ایک نظام جب تاریخی طور پر اپنی عمر پوری کر چکتا ہے تو وہ معاشرے میں بدامنی اور بھوک افلاس کا باعث بنتا ہے اور آج پوری دنیا میں سرمایہ دارانہ نظام اپنی زندگی کے آخری دن گن رہا ہے۔چہروں کی تبدیلیوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا اس سماج کو بھٹو شہید کے سوشلسٹ فلسفے کی رو سے تبدیل کرنا ہوگا اور مساوات پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا ہوگا۔مگر افسوس کہ اقتدار کے دنوں میں ایسے بھیڑیئے اور لٹیرے پارٹی میں گھس جاتے ہیں جن کے پاس بڑی بڑی گاڑیاں اور کئی کئی باڈی گارڈ تو ہوتے ہیں مگر ان کا پارٹی کے بنیادی منشور سے دور دور کا تعلق بھی نہیں ہوتا ۔وہ گھس کر لوٹ مار کر کے برے وقت میں بھاگ جاتے ہیں۔ہم سب پارٹی کارکنوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ان لوگوں کو بے نقاب کریں اور ذلیل کر کے باہر بھگا دیں ۔باہر کے دشمن سے اندر کا دشمن زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے مہمانِ خصوصی نعمان مراد سے مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں کے جائز مطالبات فوری تسلیم کیے جائیں اور مسائل حل کیے جائیں ورنہ مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر بھر پور تحریک چلائی جائے گی۔مہمانِ خصوصی نے تمام مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا اور اور کہا کہ قبضہ گروپ چاہے پارٹی کے اندر ہے یا باہر وہ سن لے اب ان سے رعایت نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ منارٹی ونگ والے ہمارے بھائی ہیں اور پیپلز پارٹی تمام مذاہب اور مسالک کے غریب لوگوں کی پارٹی ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی پھوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔آخر میں مقامی لوگوں نے مہمانوں کو سندھی اجرکیں پیش کیں۔