[رپورٹ: PTUDC لاہور]
10 جون 2012ء کو مینار پاکستان کیمپ آفس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہبار شریف نے مسلم لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق اور تمام سیکرٹری صاحبان کی موجودگی میں پیرا میڈیکل سٹاف کا سروس سٹرکچر سکیل 1 تا 4، ورک چارج ملازمین، BOM ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کی سمری منظور کر کے سیکرٹری صحت کوتین ہفتے کے اندر نوٹفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن دو سال گزرنے کے باوجود ابھی تک یہ ملازمین مسقتل نہیں ہوپائے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی اس ہڈ دھرمی کے خلاف پنجاب پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن لاہور نے سروسز ہسپتال کے سامنے 12 اکتوبر کو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پیرامیڈیکل سٹاف کے رہنما یوسف بلا اور یونین کے دیگر عہدہ داران نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیاں انتہائی ڈھٹائی سے لاگو کر کے محنت کشوں کو زندہ درگور کر دینے پر تلے ہوئے ہیں، لیکن ہم انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ محنت کش طبقہ مرا نہیں ہے، ہم اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے، اگر پیرا میڈیکل سٹاف کے ملازمین کو مستقل نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔ پیرا میڈیکل سٹاف کی قیادت نے حکومت سے اپیل کی کہ ہسپتالوں کی صفائی اور سیکیورٹی وغیرہ کا کام ٹھیکے پر نہ دیا جائے کیونکہ ٹھیکیداری کا تجربہ پہلے بھی ناکام ہوچکا ہے، اس سے انتظامات ناقص ہوجاتے ہیں اور اخراجات بڑھ جاتے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے رہنما کامریڈ آدم پال نے پیرا میڈیکل سٹاف کی ہر جدوجہد میں قدم سے قدم ملا کر چلنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ PTUDC تمام اداروں کے محنت کشوں ایک پلیٹ فارم پر جوڑتے ہوئے سرمایہ دارانہ جبر کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھے گی۔