[رپورٹ: غفار لطیف]
مورخہ 6نومبر بروز منگل پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام سروسز ہسپتال لاہور کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت چئر مین یوسف بلا اور رحمت سندھو نے کی۔ مظاہرین حکومتِ پنجاب کی طرف سے پیرا میڈیکل سٹاف سکیل 1تا 16کی منظور شدہ سمری پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یوسف بلا نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے 10جون 2012ء کو پیرا میڈیکل سکیل 1تا 4کے سروس سٹرکچر ، ہیلتھ الاؤنس 1500روپے اور کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز، بورڈ آف مینجمنٹ کے ملازمین کو ریگولر کرنے کی منظوری دی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ 5تا 16سکیل کا سروس سٹرکچر پہلے سے منظور شدہ تھا۔ لیکن ان میں سے کسی سمری پر حکومت نے ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہٹ دھرمی کی روش چھوڑتے ہوئے ماضی میں کئے گئے وعدے پورے کرے تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال میں دن رات ایک کرنے والے پیرا میڈیکل سٹاف کے محنت کشوں کو کچھ ریلیف مل سکے۔ رحمت سندھو نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیرا میڈیکل سٹاف کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا جارہا ہے۔ ہم اس رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم پیرا میڈیکل کے شعبے سے وابستہ تمام ملازمین کے حقوق کی آواز بلند کر رہے ہیں۔ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کا بنیادی حق ہے کہ انہیں فوری طور پر مستقل کیا جائے۔ چھوٹے سکیلوں میں موجود ملازمین پر بد عنوانی کا الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں کہ اس ملک میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے کے باوجود حکمرانی کے مزے لوٹنے والے کون لوگ ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام بد عنوان لوگوں کا حساب کیا جائے اور قوم کے کروڑوں روپے واپس لیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج کرنے اور ہسپتال بند کرنے کا شوق نہیں بلکہ انتہائی مجبوری اور حکمرانوں کی بے حسی کے باعث ہمیں سڑکوں پر آکر اپنے مطالبے منوانے پڑتے ہیں۔ انہوں نے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی جدوجہد کی بھی حمایت کی۔
گنگا رام ہسپتال لاہور کے پیرا میڈیکل کے راہنما چوہدری شعیب نے بھی پنجاب حکومت کی شدید مذمت کی اور مطالبات کی منظوری تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ملک منیر بھی جناح ہسپتال سے خصوصی طور پر آئے اور مظاہرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو دس نومبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی ہے ۔ اگر اس وقت تک حکومت نے اپنے وعدوں پر عملدرآمد نہ کیا اور ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہم پورے پنجاب میں احتجاج کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو ہڑتال کی کال بھی دیں گے۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے راہنما کامریڈ آدم پال نے خطاب کرتے ہوئے پیرا میڈیکل کے ملازمین کو مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہسپتالوں کی غلاظت کو صاف رکھتے ہیں اور مریضوں کے علاج میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا قابلِ سزا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیرا میڈیکل کے محنت کشوں کی آواز پاکستان کے دیگر محنت کشوں تک پہنچائیں گے اور ان کی جدوجہد میں ہر قدم پر ان کا ساتھ دیں گے۔
اس کے علاوہ غلام شبیر چغتائی، رانا سعید ، وحید گجر، تنویر بھٹی، رانا تنویر، ملک غلام عباس، خالد محمود گوندل، ملک امین، سلامت، رانا پرویز، محمد نعیم، رانا گلزار، شیخ یوسف مہر، منظور اور ارشد بٹ نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات پورے نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ پورے پنجاب میں پھیلاتے ہوئے مجبوراً ہڑتال کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ ہم پر امن لوگ ہیں اور تشدد پر یقین نہیں رکھتے ، لہٰذا ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لے ورنہ تمام تر نتائج کا ذمہ دار وزیرِ اعلیٰ خود ہوگا۔
احتجاج کے دوران ’’مظاہرین ساڈا حق ایتھے رکھ‘‘، ’’ہمارے مطالبے پورے کرو‘‘، ’’ہم سب ایک ہیں‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔