تحریر:PTUDCفیصل آباد:-
02جون بروز ہفتہ فیصل آباد الائیڈ ہسپتال کے پیرا میڈیکل سٹاف نے پنجاب حکومت کی جانب سے سروس سٹرکچر کے عدم نفاذ کے خلاف ہڑتال اور ہسپتال کے احاطے میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا گیا۔جلسے میں 500 مرد اور خواتین ورکرز نے حصہ لیا۔ ایک سال قبل وزیر اعلیٰ نے پیرا میڈیکل سٹاف کے سروس سٹرکچر کے نفاذ کا اعلان کیا تھا جس کا تا حال نفاذ نہیں کیا گیا۔ ایک لمبی جدوجہد کے بعد سکیل 5 تا 16 کے سروس سٹرکچر جاری کئے گئے۔لیکن سکیل 1تا 4کے سروس سٹرکچر فی الحال جاری نہیں کئے گئے۔اس کے علاوہ بڑی تعداد میں مزدور ڈیلی ویجز پر کا م کر رہے ہیں۔ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے مزدوروں کو پوری تنخواہیں نہیں ملتی۔اس کے علاوہ سکیل 1تا 4کے ملازمین کو پرافیشنل الاؤنس بھی نہیں دیا جاتاجو اس سے اوپر کے سکیل کے ملازمین کو دیا جاتا ہے۔سینٹری ورکرز کو بھی بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیرامیڈیکل سٹاف فیصل آباد ڈویژن کے صدر میاں طارق نے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے علاو ہ د وسرے صوبوں میں سروس سٹرکچر جاری کر دیئے گئے ہیں لیکن پنجاب حکومت حیلے بہانو ں کے ذریعے اس کو ٹالتی آ رہی ہے۔ مہنگائی نے مزدور کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔وہ مزدور جو عوام کو صحت کی سہولیات مہیا کرتے ہیں ان کا دو وقت کا کھا نا ہی پورا نہیں ہوتا۔مزدور اپنے حق کے لئے باہر نکل آئے ہیں اور اب کسی صورت بھی اپنے مطالبات کے حصول کے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔پیرامیڈیکل سٹاف پنجاب کے جنرل سیکرٹری انیس الرحمان نے کہا کہ مزدوروں کی جدوجہد رنگ لائی ہے اور اب پنجاب حکومت مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہے اور ہم اپنے مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں۔ ہم اپنے تمام مطالبات کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔پیرامیڈیکل سٹاف فیصل آباد ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اشرف علی کھوکھر نے کہا کہ مزدور یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ جدوجہد کے بغیر انھیں مرغی کا ایک انڈہ تک نہیں ملے گا۔ فیصل آباد زرعی یونیو رسٹی سے کامریڈ ہارون نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ سے واضح ہے کہ ان کی ترجیحات کیا ہیں۔ حکمرانوں کا مقصد عوام اور مزدوروں کی فلاح نہیں ہے بلکہ اپنے مفادات کا تحفظ ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اگر سکیل 1تا 4 کے مزدور کام کرنا چھوڑ دیں تو عوام کو صحت کی سہولیات پہنچانا نا ممکن ہو جائے۔ فیصل آباد کے آرگنائزر کامریڈ عمر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ مزدور طبقے نے کوئی بھی حاصلات لی ہیں تو وہ ہمیشہ لڑ کر حاصل کی ہیں۔اور موجودہ سرمایہ دارانہ نظام میں مزدوروں کے لئے کسی قسم کی بہتری کی گنجائش ختم ہو چکی ہے اور حالیہ بجٹ حکمرانوں کی ترجیحات کی نمائندگی کرتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اپنی اس جدوجہد کو دوسر ے اداروں کے مزدوروں کی جدجہد کے ساتھ جوڑتے ہوئے یہاں سوشلسٹ انقلاب برپا کر کے ان تمام دکھوں اور تکلیفوں سے ہمیشہ کے لئے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔پیرامیڈیکل سٹاف فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رانا شفیق نے کہا کہ سکیل 4 کے اوپر کے ملازمین کا سروس سٹرکچر بحال کروا کر ہم نے ایک جنگ جیت لی ہے۔اور اب ہماری دوسری جنگ سکیل 1تا 4 کے سروس سٹرکچر کی منظوری ہے اور جب تک درجہ چہارم کے سروس سٹرکچر منظور نہیں ہو جاتا ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔محترمہ کوثر نے کہا کہ میں شکریہ ادا کرتی ہوں اپنے ساتھی ورکرز کا جنھوں نے درجہ چہارم کے ملازمین کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے ھالات بہت خراب ہیں خاص طور پر ڈیلی ویجرز کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جاتا ہے۔انھوں نے مطالبات کے حصول ک جدو جہد جاری رکھنے پر زور دیا۔ملک مختار نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیئے ،شاہد علی پنسوتہ ،شہباز،ایوب مرزا اور صدیق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جلسے کے اختتام پر ورکرز نے اکبر آباد چوک سے الایئڈ موڑ تک ر یلی نکالی جس میں مزدور بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ مزدوروں نے اپنے مطا لبات کے حق میں بینر اٹھا رکھے تھے۔ ریلی میں پنجاب حکومت کی وحشیانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ریلی کے اختتام پر سوموار 04-06-12 سے مطالبات کی بحالی تک احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔