| رپورٹ: PYA سوات |
پروگریسویوتھ الائنس اور ’ویخ زلمیان‘ کی طرف سے سوات کے علاقے ٹوپسن میں ایک روزہ مارکسی سکول مورخہ 20 ستمبر کو منعقد کیا گیاجس میں 60 کے قریب نوجوانوں نے شرکت کی۔سکول مجموعی طور پر 2 سیشنز پر مشتمل تھا جس میں ’پاکستان اور عالمی تناظر‘ اور ’قومی سوال اور مارکسی بین الاقوامیت‘ شامل تھے۔ پہلا سیشن پاکستان اور عالمی تناظر پر تھا جس کو چیئر سنگین باچانے کیا اور اس پر لیڈ آف میں غفران احد نے ملکی اور عالمی معیشت اور سیاست پر تفصیل سے بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ سویت یونین کے انہدام کے وقت بورژوا دانشورسوشلزم پر شدید تنقید کر رہے تھے اور محنت کش طبقے کی طاقت کو مسترد کر چکے تھے لیکن 2008ء کے کریش کے بعد یورپ اور دنیا کے مختلف حصوں میں مارکسزم اور انقلابی سوشلزم کے نظریات میں عوام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی نے ان کے تناظر کو غلط ثابت کیا ہے، انہوں نے پاکستان کی سیاست، معیشت اور مختلف ریاستی اداروں کے زوال کی وجوہات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے بعدسوالات کی روشنی میں خیراللہ، عثمان خان، وقارعالم، تجن سنگھ، رفت علی، صدیق جان اور عبدالمالک نے اظہار خیال کیا۔ آخر میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے آدم پال نے سیشن کا سم اپ کیا۔
کھانے کے وقفے کے بعد سکول کے دوسرے سیشن ’قومی سوال اور مارکسی بین الاقوامیت‘ کا آغاز ہوا جس کو چیئر خیر اللہ نے کیا اور صدیق جان نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ قومی سوال کو سمجھنے کے لئے ہمیں سب سے پہلے جاننا ہو گا کہ قوم کیا ہو تی ہے اور قومی ریاست کس طرح اور کیوں وجود میں آئی ، انہوں نے کہا کہ قومی محرومی آخری تجزئیے میں روٹی،کپڑا ،مکان کی محرومی ہوتی ہے جس کو صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے ۔لیڈ آف کے بعد شہاب، صاحب زادہ اور باچا زادہ نے بحث میں حصہ لیا۔ اس کے بعد غفران احد نے سیشن کا سم اپ کیا۔ آخر میں آدم پال نے سکول کے اختتامی کلمات ادا کئے اور انٹرنیشنل کے ساتھ سکول کا اختتام ہوا۔