| رپورٹ: PYA ملتان |
ملتان میں مورخہ 04 جولائی کو ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن عالمی معاشی و پاکستان تناظر پر تھا جسے چیئر ماہ بلوص اسد نے کیا اور رحیم بخش نے لیڈ آف دی۔ رحیم نے عالمی معیشت کے تناظر پر روشنی ڈالی اور پوری دنیا میں اس کے سیاسی مضمرات پر بات کی۔ کامریڈ نے اپنی لیڈ آف میں کہا کہ سرمایہ داری ابھی تک 2008ء میں شروع ہونے والے معاشی بحران سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ڈھونڈ پائی اوراس کے سیاسی اثرات پوری دنیا میں نظر آ رہے ہیں۔ یونان کا بحران اس صورت حال کا واضح ثبوت ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام کی حدود میں رہتے ہوئے کسی بھی ایک مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ یونان کا محنت کش طبقہ تاریخ کے میدان میں اتر چکا ہے اور کٹوتیوں کی پالیسیوں کو رد کرتے ہوئے ٹرائیکا اور سرمایہ داروں اور بینکاروں کے خلاف بر سر پیکار ہے۔ سوشلزم ہی صرف واحد راہ نجات ہے۔ لیڈ آف کے بعد آصف لاشاری، انعم پتافی، نادر گوپانگ اور ذیشان شہزاد نے بحث میں حصہ لیا۔ آخر میں سوالات کی روشنی میں رحیم بخش نے سم اپ کیا۔
سکول کا دوسرا سیشن تاریخ کا فلسفہ تھا جسے نادر گوپانگ نے چیئر کیا اور راول اسد نے لیڈ آف دی۔ راول نے بحث کا آ غاز کرتے ہوئے انسانی سماج کی تاریخ اس کے ارتقا اور اس کے ساتھ ساتھ فلسفے کی تاریخ اور اس کے ارتقا پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے بعد انعم اور ماہ بلوص نے بحث میں حصہ لیا اور آخر میں ارشد نذیر نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سم اپ کیا۔