ٹنڈوالہیار: ایک روزہ مارکسی اسکول

[رپورٹ : کامریڈ منیش]
بیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے مورخہ 12 اکتوبر 2014ء کو ٹنڈوالہیار میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف علاقوں اور تعلیمی اداروں سے نوجوانوں نے شرکت کی۔ اسکول مجموعی طور پر دو موضوعات پر مبنی تھا۔ پہلے سیشن کا موضوع ’’عالمی صورتحال میں پاکستان تناظر‘‘ تھا جبکہ دوسرے سیشن میں ’’سوشلزم کیا ہے؟‘‘ کے موضوع پر بحث کی گئی۔ اسکول کی شروعات میں کامریڈ محمد حسین نے اسکول پر آئے تمام ساتھیوں کو خوش آمدید کہا جس کے بعد کامریڈ حنیف مصرانی نے عالمی صورتحال میں پاکستان تناظر پر لیڈ آف دیتے ہوئے موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیل سے بات کی، کامریڈ نے کہا کہ آج ملک میں تمام سیاسی پارٹیاں عوام دشمن کردار ادا کررہی ہیں، سیاست کو تیزی سے کمرشلائز کیا جارہا ہے، عمران خان سے طاہر القادری تک اور پیپلزپارٹی سے جماعت اسلامی تک تمام پارٹیوں کا ایک ہی منشور ہے جوکہ سرمایہ داری کا دفاع اور عوام دشمن پالیسیاں لاگو کرنا ہے، آج بڑے پیمانے پر ایک سیاسی خلا پیدا ہوچکا ہے اور کوئی بھی جماعت محنت کشوں کی حقیقی نمائندہ نہیں ہے، اس ساری صورتحال میں ہم مارکس وادیوں پر یہ فریضہ عائد ہوتا ہے کہ ہم ایک انقلابی پارٹی کی تعمیر کو مکمل کرتے ہوئے سوشلسٹ انقلاب برپا کریں۔ لیڈ آف کے بعد کامریڈ اکرم، کامریڈ منو، شاہنواز لغاری، راہول و دیگر ساتھیوں نے بحث کو آگے بڑھایا۔ آخر میں حنیف نے سوالات کی روشنی میں سیشن کو سم اپ کیا۔

پہلے سیشن کے اختتام کے بعد دوسرے سیشن ’’سوشلزم کیا ہے؟‘‘ کی شروعات کی گئی جسے چیئر کامریڈ شاہنواز نے کیا جبکہ لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ کریم لغاری نے سائنسی سوشلزم کی تشریح اور تاریخی پس منظر بیان کیا۔کامریڈ موہن، اکرم مصرانی اور راہول نے انقلابات کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور بحث کو آگے بڑھایا۔ساتھیوں نے سوشلسٹ انقلاب کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں منصوبہ بند معیشت کے امکانات، نتائج، متوقع ترقی اور حاصلات پر بھی روشنی ڈالی۔ سوالات کا جواب دیتے ہوئے کامریڈ کریم لغاری نے سیشن کا سم اپ کیا ، آخر میں انٹرنیشنل گا کر اسکول کا اختتام کیا گیا۔