[رپورٹ: فرہاد کیانی]
یکم دسمبر کو پشاور میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس میں ریلوے اور دیگر اداروں کے محنت کشوں کے علاوہ سرحد یونیورسٹی، کوہاٹ یونیورسٹی، پشاور یونیورسٹی، بے روزگار نوجوان تحریک اور پی ٹی یو ڈی سی سے پچیس سے زائد طلبا اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ ابتدائی کلمات ریلوے کے مزدور راہنما کامریڈ فضلِ قادر نے پیش کیے جس میں انہوں نے سکول کے اغراض و مقاصد اور نظریاتی اور سیاسی تربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پہلے سیشن کی صدارت حیات آباد انڈسٹریل ایریا اور پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈ شیر عالم نے کی۔ ریلوے سے نوجوان محنت کش ارشد علی نے پاکستان تناظر پر لیڈ آف میں پاکستان کی معاشی، سماجی اور سیاسی صورتحال کی وضاحت کی اور پیش منظر پر روشنی ڈالی۔ فضلِ قادر، سرحد یونیورسٹی سے ساجد عالم، پشاور یونیورسٹی سے رزاق اور کوہاٹ یونیورسٹی سے سلمان اورصدیق نے گفتگو میں حصہ لیا۔ کام سیٹ یونیورسٹی سے کامریڈ شیراز نے انقلابی نظم پیش کی۔ فرہاد کیانی نے سیشن کو سم اپ کیا۔ دوسرے سیشن کا عنوان مارکسی معیشت تھا جس کی صدارت کامریڈ راشد نے کی۔ لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ ارشد خان نے معیشت کے متعلق مارکسی تجزیے پر گفتگو کی اور جنس، قدر، قوتِ محنت، اجرت، استحصال اور منافع کی وضاحت کی۔ گفتگو میں سلمان، ساجد عالم اور فرہاد کیانی نے حصہ لیا۔ بے روزگار نوجوان تحریک کے کامریڈ نعمان نے دوسرے سیشن کا سم اپ کیا اور منصوبہ بند معیشت کے خدو خال پر روشنی ڈالی۔