[رپورٹ: عبدالغفار]
لاہور میں مورخہ یکم دسمبر کو کسان حال میں ایک روزہ ایریا مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس میں 40 سے زائد طلبہ اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ سکول میں دو موضوعات زیر بحث آئے۔ سکول کا آغاز کامریڈ شکیل نے انقلابی شاعری سے کیا۔ پہلے سیشن کا موضوع ’’عالمی اور ملکی تناظر‘‘ تھا جسے کامریڈاعجاز نے چیئر کیا جبکہ کامریڈ فرحان نے اپنی لیڈ آف میں 2008ء میں شروع ہونے والے سرمایہ داری کے عالمی بحران اور اس کے سیاسی و سماجی مضمرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت میں کالے دھن کے کردار، موجودہ حکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں، نجکاری، افراط زر اور محنت کش عوام کی بغاوت کے تناظر پر بھی تفصیلی بحث کی۔ اس سیشن میں کامریڈ عدیل اور کامریڈ آفتاب نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کے زوال، بیرونی سرمایہ کاری کے کردار، سرمایہ دارانہ سماج کے تضادات اور حکمران طبقے کی لوٹ مار کو اعداد و شمار کی روشنی میں بیان کیا۔ پہلے سیشن کا سم اپ کامریڈ آدم پال نے سوالات کی روشنی میں کیا۔
دوسرے سیشن کا موضوع ’’سرمایہ داری کا معاشی بحران؛ وجوہات اور تناظر‘‘ تھا جسے کامریڈ آفتاب نے چیئر کیا جبکہ کامریڈ عمران کامیانہ نے لیڈ آف میں سرمایہ دارانہ معیشت کے مارکسی تجزئیے، قدر کے قانون، قدر زائد، شرح منافع، زائد پیداوار کے بحران، 1929ء کے معاشی انہدام، جنگ عظیم دوم کی وجوہات، جنگ کے بعد کے معاشی ابھار، 1974ء کے بحران، نیو لبرل ازم اور 2008ء کے معاشی بحران پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ کامریڈ عدیل زیدی نے کنزیومر ازم کے مظہر پر گفتگو کی۔ کامریڈ آدم پال نے اپنے تفصیلی کنٹری بیوشن میں سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کی وجوہات اور عالمی معیشت کے مستقبل کے تناظر کو تفصیل سے بیان کیا۔ سیشن کا اختتام کامریڈ عمران کامیانہ نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ سکول کا اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔