حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی اسکول

[رپورٹ: BNT حیدرآباد]
19 اکتوبر بروز اتوار حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ نے شرکت کی۔ اسکول میں ’’کیوبا کا انقلاب اور چی گویرا کی جدوجہد‘‘ اور ’’مارکسی معیشت‘‘ کے موضوعات زیر بحث آئے۔ پہلے سیشن کو چیئر کامریڈ حاجی شاہ نے کیا اور کامریڈ حنیف مصرانی نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہہ کر سکول کا آغاز کیا۔ ’’کیوبا کا انقلاب اور چی کی جدوجہد‘‘ پر لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ راہول نے کہا کہ آج پوری دنیا میں کیوبا کے انقلاب اور چی گویرا کی جدوجہد کی مختلف تشریحات کی جاتی ہیں جن میں سے زیادہ تر سرے سے بے بنیاد اور غلط ہیں۔ جولائی 26 موومنٹ کے ذریعے بٹیسٹا کا تختہ الٹ کر کیا جانے والا کیوبا کا انقلاب بے شک کوئی کلاسیکی سوشلسٹ انقلاب نہیں تھا لیکن اس کے باوجود بھی انقلاب کے بعد کیوبا میں تیز ترین سماجی ترقی ہوئی، چونکہ اقتدار محنت کشوں اور سویتوں کو منتقل نہیں کیا گیا تھا اس لئے انقلاب کے ذریعے ایک صحت مند مزدور ریاست تعمیر نہیں کی جاسکی، چی گویرا کے طریقہ کار سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن وہ ایک سچا انقلابی اور مارکسی بین الاقوامیت پسند تھاجو جدوجہد میں لڑتے ہوئے مرا اور اپنے نظریات سے نہیں ہٹا، آج پوری دنیا میں چی کو یا تو ایک قوم پرست بنا کر پیش کیا جاتا ہے یا پھر اس کی تصویر کوشرٹوں پر سجایا جاتا ہے لیکن کوئی بھی اس کے نظریات پر بات کرنے کو تیار نہیں اور ہر کوئی اس کے کردار کو مسخ کرنے کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے تاکہ اس عظیم انقلابی کی اصل جدوجہد کو منظرعام پر آنے سے روکا جائے۔ لیڈآف کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کے بعد پھوٹو مل، موہن اور حنیف مصرانی نے بحث کو آگے بڑھایا۔ راہول نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سیشن کو سم اپ کیا۔

دوسرے سیشن میں ’’مارکسی معیشت‘‘ کے موضوع پر لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ لاجونتی نے کہا کہ تمام بورژوا معیشت دان آج اس بات کو ماننے پر مجبور ہیں کہ مارکس سے بہتر سرمایہ داری کا تجزیہ آج تک کوئی بھی نہیں کرسکا، تمام کامریڈز کو مارکس کی معیشت پر تحریرو ں کا لازمی مطالعہ کرنا چاہیے، کامریڈ لاجونتی نے قدر، قدر زائد اور منافع وغیرہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور سرمایہ داری کا معاشی ڈھانچہ اور طریقہ کار واضح کیا۔ لیڈآف کے بعد کامریڈ لتا اور اویناش نے موضوع پر مزید بات کی جس کے بعد کامریڈ ونود نے سیشن کو سم اپ کیا۔ آخر میں کامریڈ حنیف نے اسکول کے اختتامی الفاظ کہے اور انٹرنیشنل گاکر اسکول کا اختتام کیا گیا۔