حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی اسکول

[رپورٹ : کامریڈ سہیل چانڈیو]
حیدرآباد میں مورخہ 26 جنوری 2014ء کو ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ یونیورسٹی اور مہران یونیورسٹی سمیت مختلف اداروں کے نوجوان طلباء و طلبات نے شرکت کی۔ اسکول مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن ’’عالمی و ملکی تناظر‘‘ جبکہ دوسرا سیشن ’’تنظیم اور کانگریس 2014‘‘ تھا۔ اسکول کی شروعات میں کامریڈ راہول نے تمام ساتھیوں کو خوش آمدیدکہا جس کے بعد سیشن کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ عالمی و ملکی تناظر پر لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ اویناش نے کہا کہ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام اب گل سڑ چکا ہے اور عالمی طور پر اس کے خلاف ابھرنے والی تحریکیں اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ اب یہ نظام کسی ملک یا خطے کو ترقی نہیں دے سکتا بلکہ یہ نظام ماضی کی سہولیات بھی لوگوں سے چھین رہا ہے۔ حکمرانوں کے اپنے جریدے اب اس بات کو مان رہے ہیں کہ امریکہ اور یورپ سمیت کسی ملک میں بھی کسی قسم کی کوئی بہتری نہیں آرہی اور عالمی معیشت اس وقت جمود کا شکار ہے۔ پاکستان کا حکمران طبقہ بھی عوام کے حقیقی مسائل پر بات کرنے کے بجائے نون اشوز کی سیاست کررہا ہے اور عوام دہشتگردی سمیت بھوک اور افلاس کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال میں اگر اس وقت اگر کسی چیز کی اشد ضرورت ہے تو وہ ایک انقلابی پارٹی کی تعمیر ہے اور اگر ہم ایک انقلابی فورس تعمیر کر نے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو لازمی طور پر انقلابی تحریک کی قیادت کرکے اس نظام کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ کامریڈ اویناش کی لیڈ آف کے بعد کنٹریبیوشنز اور سوالات کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں کامریڈ اختر، لاجونتی ، آفتاب اور سہیل چانڈیو نے بحث جو آگے بڑھایا۔ سیشن کو سم اپ کامریڈ نتھو نے کیا۔ اس کے بعد اسکول کے دوسرے سیشن کا آغاز کیا گیا جو کہ’’تنظیم اور کانگریس2014‘‘ تھا۔

اس سیشن پر لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ افضل مصرانی نے کہا کہ پچھلے 3 سال پوری دنیا میں تحریکوں کے سال رہے ہیں لیکن انقلابی قیادت کے فقدان کے باعث یہ تحریکیں ضائع ہوگئیں۔ تاریخی طور پر معروض کو سمجھتے ہوئے ہم نے پچھلے کئی سالوں سے اپنا تناظر بنایا ہے اور حالات و واقعات نے ہمیں تاریخ کی کسوٹی پر درست ثابت کیا ہے۔ آج تنظیم کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے اور ہمیں بھرپور حکمت عملی کیساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ، کامریڈ افضل نے تنظیم کے مختلف اداروں کی اہمیت سمیت موجودہ معروض میں کانگریس 2014ء کی اہمیت پر بھی تفصیلی بات کی۔ لیڈ آف کے بعد کامریڈ راہول نے مجموعی طور پر اسکول کا سم اپ کیا۔ آخر میں تمام کامریڈز نے انٹرنیشنل گا کر اسکول کا پرجوش طریقے سے اختتام کیا۔