نادرا کے محنت کشوں کی مستقلی کے لئے جدوجہد

نادرا کے ملازمین نے پچھلے کئی مہینوں سے اپنی ملازمتوں کو مستقل کر نے کے لئے پورے پاکستان میں زبر دست احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ پہلے مر حلے میں نادرا کے ملازمین نے جو تحریک چلائی تھی اس میں حکومت نے نادرا ملازمین کے ساتھ مذاکرات کئے تھے اور مطالبات تسلیم کر کے تمام اسٹاف کو مستقل کر نے کی یقین دہانی کر ائی تھی۔ جس پر نادرا ملازمین نے احتجاجی سلسلے کو ملتوی کر دیا تھا۔ احتجاج ختم ہونے کے بعد انتظامیہ نے انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ تحریک میں سرگرم ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا گیا اور مستقل کر نے کی یقین دہانی کو بھی پس پشت ڈال دیا گیا۔ جس کی وجہ سے نادرا ملازمین میں نہ صرف مایوسی میں اضافہ ہوا بلکہ نادرا انتظامیہ اور حکومت کے ٹال مٹول اور ہٹ دھرمی کے خلاف سخت غم و غصے کی کیفیت نے بھی جنم لیا ۔ آخر کار ملازمین نے مجبور ہو کر ایک بار پھر نادرا آفسز کو تالا لگا دیا اور سخت احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔ بلوچستان حکومت نادرا ملازمین کے احتجاج سے سخت پریشان ہوئی ۔ حکومتی وزرا نے نادرا ملازمین کے ساتھ ایک بار پھر مذاکرات کئے اور مطالبات کو حل کر نے کا وعدہ کیا کہ اسمبلی کی موجودہ سیشن میں قرار داد پیش کیا جائے گا۔ ملازمین کو مستقل اور نکالے گئے تمام ملازمین کو بحال کر دیا جائے گا اور جن ملازمین کے خلاف کیسز بنائے گئے ہیں وہ ختم کئے جائیں گے ۔ 27مارچ کے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں باقاعدہ نادرا ملازمین کے لئے تمام وزرا نے متفقہ قرار داد پاس کی اور نادرا ملازمین کے تمام مطالبات کو حل کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ جس کی وجہ سے نادرا ملازمین نے احتجاج کو ختم کر تے ہوئے دوبارہ ڈیوٹی کر نا شروع کر دی۔ نادرا ملازمین اس کامیا بی پر بہت پر جوش ہیں۔