[رپورٹ: PTUDC پشاور]
6 جون کو نادرا کے محنت کشوں نے ریجنل ہیڈآفس پشاور کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جس کی قیادت آل پاکستان نادرا ایمپلائز یونین کے مرکزی صدر سلیم شیرپاؤ، سینئرنائب صدر عباس چمکنی، جنرل سیکرٹری گوہر ایوب مروت، صوبائی صدر عظمت قزافی، حضرت گل لالہ، عابد علی، سلطان یوسف، RHO پشاور کے صدرحاجی طاہر اور ثناء اللہ نے کی۔ دھرنے میں صوبہ بھر کے تمام ضلعوں سے نادرا کے محنت کشوں نے بھرپور شرکت کی۔
مظاہرین کے مطالبات درج ذیل تھے:
1۔ تمام ملازمین کی سنیارٹی کی بنیاد پر اپ گریڈیشن کی جائے۔
2۔ ڈیٹاانٹری آپریٹر DEO کو BPS-12 دیا جائے۔
3۔ نادرا ملازمین کو وفاقی سروس سٹرکچر دیا جائے۔
4۔ نادرا ملازمین کو بھی دوسرے وفاقی اداروں کے ملازمین کے مطابق پے سکیل دیا جائے۔
5۔ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کی 6 ماہ سے بند تنخواہوں کو ریلیز کیا جائے۔
7۔ بغیر کسی نوٹس کے نکالے گئے تمام ملازمین کو دوبارہ بحال کیاجائے۔
نادراا یمپلائزیونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری گوہر ایوب مروت نے کہا کہ ہم 2001-02ء سے اس ادارے میں کام کررہے ہیں۔ اتنی سنیارٹی کے باوجود بھی آج تک ہمیں کوئی پروموشن نہیں کی گئی، نہ ہی ہمارے لیے کوئی سنیارٹی لسٹ بنائی گئی۔ اگر سینیارٹی لسٹ بنی بھی تو سیاسی تعلقات کی بنا پر پر وموشن دی جاتی رہی۔ آج ہمیں مہنگائی کے تنا سب سے انتہائی کم اجرت دی جارہی ہے۔ ہماری محنت کا پھل ادارے کے بیوروکریٹ کھا رہے ہیں۔ ہمیں برائے نام ریگولر کیا گیا ہے اور آج تک کوئی سروس سٹرکچر نہیں ملا۔ لوگوں کو شناخت دینے والے اس ادارے کے ملازمین کی اپنی کوئی شناخت نہیں ہے۔ نادرا ا یمپلائیز یونین کے صدر سلیم شیرپاؤ نے کہا کہ میں اس دھرنے میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف ضلعوں سے آئے ہوئے تمام دوستوں اور مہمانوں کا شکرگزارہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریگولر ملازمین کے مسائل اپنی جگہ پر لیکن آج اس ادارے میں کام کرنے والے ڈیلی ویجز ملازمین کی تنخواہیں چھ ماہ سے بند ہیں اور بغیر کسی نوٹس کے ان ملازمین کو نوکریوں نکایا جارہا ہے۔ ہم منیجمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ظلم بند کیا جائے اور ملازمین کی تنخواہیں بحال کی جائیں۔ بصورت دیگر ہم پورے ملک میں کام چھوڑ ہڑتال کرکے اسلام آباد ہیڈ کوارٹر کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے پرمجبور ہو جائیں گے۔ محنت کشوں کے پر زور احتجاج کے پیش نظر نادرا ریجنل ہیڈآفس پشاور کے ڈائیریکڑجنرل احمدخان خٹک نے اپنے دفتر سے نکل کر تمام مظاہرین سے پر امن رہنے کی درخواست کی اور کہا کہ ان مسائل کے حل کے لئے نادراکے چیئرمین سے بات کی جارہی ہے۔ اس کے بعد سیلم شیرپاؤ نے کہا کہ ہم کسی قسم کا انتشار نہیں چاہتے اور ملازمین کے جائز مطالبات کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اگر یہ مطالبات پورے نہ کئے گئے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ اس کے بعد تمام مظاہرین پر امن طور پہ منتشر ہوگئے۔