مظفر آباد: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا انقلاب کشمیر کنونشن

[رپورٹ: حارث قدیر]
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ فہیم اکرم شہید کے یوم شہادت کے موقع پر 24 اور 25 ستمبر کو مظفرآباد کے مقام پر JKNSF کا مرکزی ’’انقلاب کشمیر کنونشن‘‘ منعقد کیا گیا۔ دوروزہ کنونشن کے آغاز سے قبل پورے پاکستانی کشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستان کے دیگر شہروں سے انقلابی نوجوانوں نے کشمیر کو تقسیم کرنیوالی کنٹرول لائن پر چکوٹھی کی جانب احتجاجی مارچ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نام نہاد لائن آف کنٹرول کا خاتمہ کیا جائے اور کشمیریوں کو بغیر ویزے کے آزادانہ طور پر پورے کشمیر میں آنے جانے کی اجازت دی جائے۔ احتجاجی مارچ کے شرکاء کو مختلف مقامات پر پولیس اور انتظامیہ نے روکنے کی کوشش کی، کنٹرول لائن سے سات کلومیٹر پیچھے چناری بازار میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے مرکزی صدر راشد شیخ نے خطاب کیا۔

کامریڈ راشد شیخ تنظیم کی نئی کابینہ کا اعلان کر رہے ہیں

24 ستمبر کی رات کو مظفرآباد میں مشعل بردار ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد پوسٹ گریجویٹ کالج مظفرآباد کے ہال میں تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا جہاں JKNSF کے رہنماؤں کے علاوہ دیگر ترقی پسند طلبہ تنظیموں کے نمائندگان نے بھی خطاب کیا۔ 25 ستمبر کو صبح سویرے کالج گراؤنڈ سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کرتے ہوئے سرمایہ داری، مہنگائی، بیروزگاری، غربت، استحصال اور دہشت گردی کیخلاف نعرے بازی کی۔ ریلی اپر اڈہ میں جلسہ کی شکل اختیار کر گئی جس کی صدارت نو منتخب مرکزی صدرJKNSF بشارت علی نے کی جبکہ PTUDC کے مرکزی آرگنائزر آدم پال اس نشست کے مہمان خصوصی تھے۔ جلسہ عام سے آدم پال اور بشارت علی کے علاوہ جموں کشمیر پیپلزپاٹی کے سربراہ سردار خالد ابراہیم، سابق صدرNSF پنجاب حسن جعفر زیدی، چیئرمین لبریشن فرنٹ سردار محمد صغیر خان، سابق مرکزی صدر JKNSF کامریڈ راشد شیخ، مرکزی سیکرٹری جنرل پیپلز لائرز فورم الیاس خان ایڈووکیٹ، سابق تحصیل ناظم مالاکنڈ غفران احد، برطانیہ سے مزدور رہنما جاوید اقبال، بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (BSO) پجار کے رہنما ظریف رند، ینگ میڈیکوز گلگت کے صدر اورینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) کے رہنما ڈاکٹر عاطف، خواجہ مجتبیٰ، راشد خالد، ابرار لطیف اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض نو منتخب سیکرٹری جنرل اویس علی اور نو منتخب سینئر نائب صدر خلیل بابر نے مشترکہ طور پر انجام دیئے۔
قبل ازیں نو منتخب کابینہ جن میں مرکزی صدر بشارت علی، سیکرٹری جنرل اویس علی، سینئر نائب صدر کامریڈ خلیل بابر، نائب صدر ڈاکٹر عصمت، ڈپٹی سیکرٹری جنرل کاشف رشید، جوائنٹ سیکرٹری وقار صادق، چیف آرگنائزر تنویر انور، ڈپٹی چیف آرگنائزر خواجہ جمیل، چیئرمین مالیاتی بورڈ تیمور سلیم، چیئرمین شعبہ نشرو اشاعت نقاش امین، سیکرٹری اطلاعات کامریڈ یاسر، ایڈیٹر ’’عزم‘‘ دانیال عارف، ڈپٹی ایڈیٹرعزم عمران شفیع، چیئرمین سٹڈی سرکل بورڈ زئید آصف، ڈپٹی چیئرمین سٹڈی سرکل بورڈ کامریڈ زاہد عارف شامل تھے، سے سابق مرکزی صدر راشد شخ نے حلف لیا۔

کنونشن میں یاسر ارشاد نے مارکسسٹ سٹوڈنٹس فیڈریشن برطانیہ اور سپین، یونان، بھارت، وینزویلا، مصر اور دیگر ممالک کی انقلابی طلبہ تنظیموں کی جانب بھیجے گئے پیغامات پڑھ کر سنائے جبکہ پراگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے مرکزی آرگنائزر عمران کامیانہ نے کامریڈ ڈاکٹر لال خان کی جانب سے بھیجا گیا تحریری پیغام پڑھ کر سنایا۔
انقلاب کشمیر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کا واحد راستہ سوشلسٹ انقلاب ہے اور برصغیر کی سوشلسٹ فیڈریشن ہی اس خطے کے محنت کشوں اور نوجوانوں کو حقیقی آزادی کی منزل سے ہمکنار کر سکتی ہے، آزادی پہاڑوں اور دریاؤں کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی نئی سرحدیں قائم کر لینے سے آزادی حاصل کی جا سکتی ہے، آزادی کا مطلب انسان کو زندگی گزارنے کی آزادی ہے۔ آزاد سماج وہی ہوسکتا ہے جہاں ہر انسان کو بنیادی سہولیات میسر ہوں، مذہبی دہشت گردی، انتہاء پسندی، بیروزگاری، غربت، مہنگائی، لاعلاجی، بھوک ننگ اور طبقاتی استحصال کا خاتمہ کرتے ہوئے انسان کے ہاتھوں انسان کے استحصال کا خاتمہ کیا جائے۔

بڑے سائز میں دیکھنے کے لئے تصاویر پر کلک کریں

مقررین نے کہا کہ دنیا بھر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کے پاس آج طبقاتی بنیادوں پر سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف جدوجہد کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، آج سرمایہ دارانہ نظام عالمی طور پر متروک ہو کر بند گلی میں داخل ہو چکا ہے، اس نظام کی بنیاد پر حاصل کی گئی چھیاسٹھ سالہ جھوٹی آزادی نے آج تک کروڑوں انسانوں کو پینے کے صاف پانی سے بھی محروم کر رکھا ہے، آج برصغیر پاک و ہند قومیتوں کا جیل خانہ بن چکا ہے، لیکن نہ صرف جموں کشمیر کی قومی آزادی بلکہ تمام مظلوم قومیتوں کی قومی آزادی کی تحریکوں کو طبقاتی بنیادوں پر جوڑتے ہوئے اس خطے سے سرمایہ داری کے خاتمے کی جدوجہد اور سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سوشلسٹ فیڈریشن قائم کر کے ہی حقیقی آزادی حاصل ہو سکتی ہے۔ JKNSF کے نوجوان سائنسی نظریات کی بنیاد پر اس جدوجہد کو کشمیرکے طول و عرض میں پھیلا رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب اس خطے کے محنت کشوں اور نوجوانوں کا ابھرتا ہوا سمندر اس ظالمانہ نظام کو اکھاڑ پھینکتے ہوئے انسانیت کو ترقی اور آسودگی کی نئی راہوں پر گامزن کرے گا۔

 متعلقہ:
راولاکوٹ: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی ریلی
آزادیِ کشمیر کی تلاش
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا 19واں مرکزی کنونشن، تیاریاں عروج پر!