ملتان: بالشویک انقلاب کی 96ویں سالگرہ پر سیمینار

[رپورٹ: PTUDC ملتان]
7 نومبر 2013ء بروز جمعرات کو بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے سلسلے میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ملتان کے زیر اہتمام ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ سٹیج سیکٹری کے فرائض کامریڈ انعم نے ادا کیے اور تقریب کا آغاز کامریڈ اسد پتافی نے ساحر لدھیانوی کی نظم پڑھ کر کیا۔ تقریب سے کامریڈ ندیم پاشا، احمد ارسلان، ارشد نذیر، ریل مزدور اتحاد ملتان کے جنرل سیکرٹری مشتاق، PLF شعبہ خواتین کی صدر صائمہ عامر، معروف ماہر قانون حنیف چوہدری، سابق امیدوارایم این اے PPP نفیس انصاری، پاکستان پیپلز پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن حیدرعباس گردیزی اور PTUDC کے مرکزی رہنماکامریڈآدم پال نے خطاب کیا۔ مقررین نے بالشویک انقلاب اور اس قبل کے حالات، پاکستان میں 1968-69 کی انقلابی تحریک اور موجودہ حالات پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف محنت کشوں کے انقلابات میں ہی وہ قوت موجود ہوتی ہے جس کے ذریعے سماج کو منظم بنیادوں پر آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ بالشویک انقلاب کی ہی کرامات تھیں کہ تاریخ میں پہلی بار انسان نے خلاء میں سفر کیا۔ بالشویک انقلاب آج بھی پاکستان سمیت دنیا بھر کے محنت کشوں کے لیے مشعل راہ ہے، کیونکہ زار کے روس اور آج کے پاکستان میں بہت زیادہ مماثلت موجود ہے۔ انقلاب ہر اس سماج کی ضرورت ہے جہاں استحصال ہورہا ہے اوراس وقت ہمیں ہر طرف استحصال ہوتا نظر آرہا ہے۔ 1917ء میں محنت کشوں، کسانوں اورعوام نے بالشویک پارٹی کی قیادت میں یہ ثابت کیا تھا کہ انقلابات کرنا کوئی خیالی بات نہیں بلکہ عملی طور پر ممکن ہے۔ بالشویک انقلاب دنیا کا پہلا شعوری طور پر منظم کیا گیا انقلاب تھا۔ استحصال زدہ غلاموں کی بغاوتوں کا سلسلہ تو ہمیں سلطنت روم سے شروع ہوتا ہوا نظر آتا ہے لیکن تاریخ میں پہلی بار ہوا تھا کہ مزدوراور کسان حکومت میں آ گئے تھے۔ لیون ٹراٹسکی کے بقول کون یقین کر سکتا تھا کہ سر کے بال کاٹنے والانائی ڈائریکٹر بن گیااورخاکروب ہسپتالوں کے انتظام چلا نے لگے لیکن پھر لوگوں کو یقین کرنا پڑا اور یہی انقلاب کی میراث ہے۔ اس وقت پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا اس استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کا تحفظ کرنا ہے۔ صرف ہمارے پاس ہی وہ تاریخی اسباق، نظریات اور استحصال سے نجات حاصل کرنے کے لیے حل موجود ہے، بالشویک انقلاب جیسا انقلاب ہی آج نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مزدوروں، کسانوں اور کچلے ہوئے عوام کے لیے واحد مشعلِ راہ ہے، جس پر چلتے ہوئے تمام عذابوں اور ذلتوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ تقریب کے دوران کامریڈ توصیف نے فیض کی نظم پڑھ کر سنائی۔ تقریب کا اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔
تقریب میں ریلوے مزدور اتحادسے مبشر حسین، فیضان قریشی، قیصر، سلیم ڈاہر، انعام الحق، اصغر، پی ٓئی اے پیپلز یونٹی کے صدر اسد محمود بخاری، ارشد خان، مشتاق کھوسہ، عمران، جواد عمرایم ڈی اے یونین کے صدررائے حنیف، پیپلز لائرز فورم کے طارق خان، حسین فاروق، احمد عرفان بپی، واپڈا ہائیڈڑو یونین کے طارق چوہدری، نیسلے کبیروالا سے ثمر عباس، حفیظ، پاور لومز ملتان سے اسلم انصاری اور پی ٹی سی ایل کے جام سجاد اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔