[رپورٹ: ندیم پاشا ایڈووکیٹ]
پیپلز یونٹی آف پی آئی اے ملتان نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف مزاحمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پیپلز یونٹی کا اجلاس سید اسد محمود صدر پیپلز یونٹی کی زیر صدارت منعقدہوا۔ چیئرمین پیپلز یونٹی ملتان فخرالدین پیرزادہ نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کسی طور بھی محنت کشوں کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے ان کا معاشی قتل عام کیا جائے گا۔ ڈاؤن سائزنگ کرتے ہوئے ورکروں کی جبری برطرفیاں کی جائیں گی اور دیگر مزدور دشمن اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس سے جنرل سیکرٹری رانا فرید، سینئر نائب صدر ارشد خان، ڈپٹی جنرل سیکرٹری رانا فیاض کے علاوہ مجید لاشاری، صداقت حسین نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے بعد تیس ہزار سے زائد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے روزگار سے محروم کر دیاگیاتھا۔ پی آئی اے کو چند من پسند افرا دکے حوالے نہیں ہونے دیاجائے گا کیونکہ پی آئی اے کے ملازمین ادارے کو چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اجلاس میں نجکاری کے خلاف آئندہ کالائحہ عمل طے کیاگیااور کارکنان کی ذمہ داریاں لگائی گئیں۔
اس سے پہلے پیپلز یونٹی ملتان نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں ائر لیگ کی جانب سے کچھ دن پہلے پیپلز یونٹی کے نجکاری کے خلاف اجلاس پر حملہ کرکے اسے سبوتاژ کرنے کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا۔ پیپلز یونٹی کے عہدہ داران نے کہا کہ لیگ کے مسلح افراد نے کچھ بیرونی عناصر کی مدد سے یونین آفس پر دھاوا بول دیا اور پیپلز یونٹی کے ورکروں اور عہدیداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکیاں دیں کہ نجکاری کی مخالفت بند کی جائے۔ پیپلز یونٹی کے عہدیداروں نے نجکاری کے عمل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی اور اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ حملہ آوروں اور ان کے سرپرست قاسم لنگاہ کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں پی آئی اے کی نجکاری کو ناکام بنایاتھا اب بھی کریں گے۔ اس موقع پر پیپلز لائرز فورم کے ضلعی جنرل سیکرٹری ندیم پاشا بھی پیپلز یونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔
دریں اثنا پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپین ملتان کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف متحرک پیپلز یونٹی کی جدوجہد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیاگیا اور ملتان میں ائر لیگ کی غنڈہ گردی کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے35قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف محنت کشوں کی جدوجہد میں بھرپور شرکت کی جائے گی اور اس حوالے سے مختلف اداروں کی یونینوں اور ان کے محنت کشوں سے رابطے کر کے مشترکہ جدوجہد کو ممکن بنایا جائے گا۔