’’میڈیا اور پنجاب حکومت کے زہریلے پراپیگنڈے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘‘ پی ٹی یو ڈی سی
رپورٹ: پی ٹی یو ڈی سی لاہور:-
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی وائس چئیرمین کامریڈ چنگیزملک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب کی ظالم حکومت کی جانب سے میڈیا پر جانبدارانہ زہریلا پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم ہو گئی ہے۔ یہ قبیح ترین جھوٹ ہڑتال کو توڑنے کے لیے بولا جا رہا ہے جبکہ ینگ ڈاکٹروں کے مطالبات ابھی تک منظور نہیں ہوئے اس لیے ان کی ہڑتال جاری ہے۔پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین قاتل اعلیٰ عوام دشمن شہباز شریف اور بکاؤ میڈیا کے اس گھناؤنے ہتھکنڈے کی شدید مذمت کرتی ہے۔قاتل وزیراعلیٰ کی حکومت ینگ ڈاکٹروں پر بد ترین تشدد کر کے بھی اس ہڑتال کو توڑنے میں ناکام ہو چکی ہے جس کے باعث وہ بوکھلا کر اب ان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔فوجی ڈاکٹر بھی بری طرح ناکام ہو کر آہستہ آہستہ واپس جا رہے ہیں ۔
ابھی تک بہت سے ینگ ڈاکٹر جیلوں اور نامعلوم مقامات پر ہیں اور ان پر شدید ترین تشدد مسلسل جاری ہے۔میو ہسپتال لاہور میں ینگ ڈاکٹروں کے صدر ڈاکٹر عثمان ظفر ڈار ابھی تک نامعلوم جگہ پر ہیں اور ان کی زندگی کے بارے میں خطرات لاحق ہیں۔ڈاکٹر ناصر عباس بخاری کو بھی لاہور سے پولیس کے غنڈوں نے اغوا کیا اور ان پر بھی تشدد کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ بھی بہت سے ڈاکٹروں کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور ان کے عزیز و اقارب کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
کامریڈ چنگیز نے کہاکہ چند رہا ہونے والے ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل لاہور میں32ڈاکٹروں کو ایک چھوٹے سے کیبن میں بند کر کے دھوپ میں رکھ دیا گیا۔ اس کیبن میں ایک چھوٹی سی جالی کے ذریعے ہوا آتی تھی۔جس کے باعث بہت سے ڈاکٹروں کو سانس لینا دشوار ہو گیا۔ڈاکٹر نعیم جو اس وقت موت و حیات کی کشمکش میں ہیں اسی کیبن میں بند تھے۔اس کے علاوہ انہیں کئی دن پرانا گندا کھانا دیا گیا جس کے باعث ڈاکٹروں نے خون کی الٹیاں شروع کر دیں۔ انہیں قیدیوں کے سامنے مختلف طریقوں سے رسوا کیا گیااور دیگر مظالم ڈھائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ ان پر مسلسل غلیظ گالیوں کی بوچھاڑ کرتا رہتا تھا اور ان پر دباؤ ڈالتا تھا کہ وہ غیر مشروط معافی نامے پر دستخط کریں۔انہوں نے بتایا کہ چند قائدین پر تشدد کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
ینگ ڈاکٹروں کے راہنماؤں نے پی ٹی یو ڈی سی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جب تک ہمارے تمام ساتھیوں کو رہا کر کے ہمیں دکھایا نہیں جاتا، ہمارے خلاف قتل کے جھوٹے مقدمات ختم نہیں کیے جاتے، ہمارے معطلی کے احکامات واپس نہیں ہوتے اور پنجاب حکومت ان اقدامات پر ینگ ڈاکٹرز سے معافی نہیں مانگتی ہم ایمرجنسی میں کام نہیں شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی سروس اسٹرکچر کے مطالبے کی منظوری تک ہسپتال کے دوسرے شعبوں میں ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بد ترین تشدد اور جبر بھی ہمارے حوصلے توڑنے میں ناکام رہا ہے۔ ہم ان ظالم حکمرانوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ان کے تمام مطالبات کی منظوری تک ان کی جدوجہد میں بھرپور طریقے سے شرکت جاری رکھے گی۔ ہڑتال ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن حکمران یہ حق کسی کو نہیں دینا چاہتے اور نہ ہی عوام کی بھلائی کا اقدام کرنا چاہتے ہیں۔ کامریڈ چنگیز نے کہا کہ ہم ملک کی دوسری مزدور تنظیموں سے بھی ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی حمایت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔سچے جذبوں کی قسم جیت ہماری ہو گی!