حیدرآباد: یوم مزدور پر محنت کشوں کی ریلی

| رپورٹ : کامریڈ چیتن |

پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ کی جانب سے یکم مئی (یوم مزدور) کے موقع پر شکاگو کے شہید محنت کشوں کی عظیم جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نجکاری، بیروزگاری، غربت اور ٹھیکیداری نظام کے خلاف حیدر چوک حیدرآباد سے پریس کلب تک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
may day rally in hyderabad and mirpur bathoro (2)ریلی کی قیادت PTUDC کے صوبائی رہنما جے پرکاش، ایڈوکیٹ نثار احمد چانڈیو اور پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری محبوب علی قریشی کررہے تھے۔ریلی میں مختلف یونینز اور فیڈریشنز کے محنت کشوں اور رہنماؤں نے شرکت کی جن میں ریلوے ورکرز یونین کوٹری زون سے شیرا مسیحی، نیا پل چپل ایسو سی ایشن کے صدر منو ڈافڑا، ایپکا کے رہنما میرل بھرگڑی، گسٹا حیدرآباد کے صدر ضمیر احمد خان اور بیروزگار نوجوان تحریک (BNT) کے رہنما کامریڈ اویناش شامل تھے۔ ریلی حیدر چوک سے پریس کلب پہنچی تو ایک جلسے کی شکل اختیار کرگئی جہاں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے PTUDC کے رہنما نثار چانڈیو، راہول، ورکرز فیڈریشن کے رہنما محبوب علی قریشی، سہون ڈولپمنٹ اتھارٹی ورکرز یونین سی بی اے جامشورو کے صدرمنظور احمد بلیدی اورنیا پل شو میکر ایسوسی ایشن کے رہنما مکیش اور منو ڈافڑا و دیگر نے کہا کہ آج کا دن ہم ان عظیم محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منانے رہے ہیں جن کی قربانیوں کی وجہ سے محنت کشوں کو کئی مراعات ملیں، لیکن موجودہ حکمران آج ہم سے وہ تمام مراعات چھیننے پر تلے ہوئے ہیں، ملک مسائل سے گھرا ہوا ہے اور ہمارے حکمران بے شرمی سے جھوٹ بولتے نہیں تھکتے کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

may day rally in hyderabad and mirpur bathoro (4)

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک آئی ایم ایف سے ناطہ نہیں توڑا جاتااور طبقاتی نظام کا خاتمہ نہیں کیا جاتا تب تک محنت کشوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا، ملکی حکمران آئی ایم ایف کی ایما پر قومی اداروں کی نجکاری کررہے ہیں جوکہ محنت کشوں کو بیروزگار اور بدحال کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں، آج سہون ڈولپمنٹ اتھارٹی سے لیکر حیدرآباد کی بلدیہ تک کوئی ادارہ محنت کشوں کو ان کا حق دینے کے لئے تیار نہیں، محنت کش سارا سال کام کرنے کے باوجود بھی تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں، محنت کشوں کے پیسوں سے بنائی گئی ورکرز کالونیوں میں انہی کو مکانات الاٹ نہیں کئے جارہے، ماضی میں دی جانے والی ورکرز ویلفیئر بورڈ کی تمام گرانٹیں پچھلے تین سالوں سے زائد عرصے سے نہیں دی جارہی، یہاں تک کہ ان پیسوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ محنت کشوں کے حقوق کی صلبی بند کی جائے، واپڈا، ریلوے، سرکاری اسکولوں اور دیگر اداروں کی نجکاری کا فیصلہ نہ صرف واپس لیا جائے بلکہ فوری طور پر نجکاری کمیشن کا خاتمہ کیا جائے۔ یہ مزدور ہی ہیں جو سماج کو چلاتے ہیں، جس دن محنت کشوں کے ہاتھ رک جائیں گے تو سارا سماج رک جائے گا۔انہوں نے اعادہ کیا کہ تمام محنت کشوں کو رنگ، نسل، مذہب اور قوم کے فرسودہ تعصبات کوختم کرتے ہوئے یکجا ہو کر غیر طبقاتی اور اشتراکی معاشرے کی جدوجہد کرنا ہوگی جہاں کوئی بچہ بھوک سے نہ مرے اور تمام سماجی برائیوں سے سماج کو چھٹکارا دلایا جاسکے۔