جام پور اور محمد پور میں یومِ مئی پر جلسے اور ریلیاں

جام پور اور محمد پور (ضلع راجن پور) میں یومِ مئی پر شاندار جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کر کے محنت کشوں اور نوجوانوں نے اس عظم کا اعادہ کیا کہ سرمایہ داری کے خاتمے تک شہدائے شکاگو کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

جام پور
رپورٹ:کامریڈ طیب
جام پور میں پاکستان کے دیگر حصوں کی طرح یوم مئی نہایت جوش و جذبے سے منایا گیا۔ صبح 10 بجے تقریباً60 موٹر سائیکلوں پر ہتھوڑی،درانتی والے سرخ پرچم سجاکر شہر کے مختلف گلیوں،محلوں،مین بازاروں اور سڑکوں کا گشت کیا گیا۔ اس کے بعد چونگی کوٹلہ مغلاں سے ایک بڑی ریلی کا آغاز کیا گیا جس کا ٹریفک چوک جام پور کے نزدیک اختتام ہوا۔ریلی میں شرکائانقلاب انقلاب سوشلسٹ انقلاب،کالی رات جاوے جاوے،سرخ سویرا آوے آوے، جاگیرداری مردہ باد سرمایہ داری مردہ باد،بھوک،مہنگائی،مردہ باد،امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے،کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ریلی کے اختتام پر جلسہ منعقد ہواجس میں عبدالقیوم محسن نے اپنا انقلابی کلام سنا کر خوب داد حاصل کی اور اسی طرح معروف گلوکار اعظم لاشاری نے محنت کشوں کے اعزاز میں انقلابی گیت سنا کر لوگوں کو گرما دیا۔ سٹیج سیکرٹری کامریڈ شہر یار ذوق تھے جلسہ سے سیٹزن رائٹس کمیٹی کے پروفیسر اشکر فاروقی،کسان اکٹھ کے اللہ بخش بلوچ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالرؤف لنڈ ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں شکا گو کے شہدا کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شکاگو کے شہدا کو قربانیوں کا پیغام حکمران طبقے کی جو ذات پات، رنگ،نسل،وطن اور مذہب پر مبنی ہو ہر تقسیم کو مسترد کرنا ہے۔ آج کا دن یہ یاددلاتا ہے کہ جب محنت کش سڑکوں پر پر عزم ہو کر نکلیں تو دنیا کی کوئی طاقت ان کی فتح کے رستے میں رکاوٹ نہیں ہو سکتی۔ جلسہ میں درج ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔
1۔واپڈا،ٹیلی فون،پوسٹ آفس،ریلوے، سٹیل مل،بینک، پی آئی اے سمیت تمام قومی اداروں کی نجکاری بند کی جائے۔
2۔بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے IPP’s کے معاہدے ختم کر کے ان کی ادائیگیاں روک دی جائیں۔
3۔فوجی بجٹ میں کٹوتی کر کے رقم عوامی فلاح وبہبود پر خرچ کی جائے۔
4۔طبقاتی نظام کا خاتمہ کیا جائے،تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لے کر اساتذہ،والدین اور طلباء کے مشترکہ جمہوری کنٹرول میں دئے جائیں۔
5۔خواتین کے خلاف امتیازی قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔
6۔ اوقاتِ کار کم کر کے ہفتہ وار 36 گھنٹے کئے جائیں،بے روزگاری الاؤنس دیا جائے۔
7۔جاگیرداری اور سرمایہ داری کا خاتمہ کیا جائے۔
8۔سرائیکی صوبہ کے نام پر سیاسی ناٹک بند کیا جائے۔ سرائیکی صوبہ محنت کشوں کے حقیقی سدھار اور استحصال سے پاک بنیادوں پر قائم کیا جائے۔
9۔امریکہ، ورلڈ بینک اور IMFسے تمام معاہدے ختم کئے جائیں۔ اور بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی روک دی جائے۔
10۔گزشتہ سیلاب کی تباہ کاری کے نام پر کی گئی کرپشن کا حساب دیا جائے اور آئندہ کے ممکنہ سیلاب (جس کی پہلے سے زیادہ خطرناک اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے)سے بچنے کے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں۔ جن میں عام لوگوں کی کمیٹیوں کو پالیسی سازی میں شامل کیا جائے۔

محمد پور
رپورٹ :کامریڈ زربخت گشکوری
یومِ مئی کے موقع پر محمد پور میں شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔جس میں شہر بھر میں ریلی،جلوس،مشاعرہ اور محفلِ موسیقی کا اہتمام کیا گیا۔شام 5 بجے بہت بڑی ریلی شہر کی مختلف سڑکوں سے گزرتی ہوئی بین الصوبائی روڈ پر آئی تو ایک سماں بندھ گیا۔محنت کشوں نے پر جوش نعرے بازی کی جن میں ’’امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدارہے،جرنیلوں کا جو یار ہے غدار ہے غدارہے،سردار وڈیرے بے غیرت،چور لُٹیرے بے غیرت،لُٹ کے کھا گئے ہائے ہائے بھکھے مر گئے ہاے ہائے،لوڈ شیڈنگ مردہ باد،مہنگائی مردہ باد،اور بے روزگاری مردہ باد کے نعرے لگائے۔
ریلی کے اختتام پر جلسہ شروع ہوا جس میں کامریڈ شہریار،کامریڈ اللہ بخش بلوچ،کامریڈ اسلم،رنگو خان،کامریڈ اطہر مستوئی،کامریڈ آصف گشکوری اور کامریڈ رؤف لنڈ ایڈوکیٹ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شکا گو کے شہدا ء کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اس امر پر زور دیا کہ شکا گو کے محنت کشوں کو صحیح معنوں میں خراجِ تحسین پیش کرنے کا یہی ایک طریقہ ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سوشلسٹ انقلاب کی پُر عزم جدوجہد کی جائے اور اس نظامِ زر کو اکھاڑ پھینکا جائے۔ سرمایہ داری نظام سوائے بھوک،غربت،ذلت اور رسوائی کے کچھ نہیں دے سکتا اس نظام میں رہتے ہوئے جو لوگ فلاح وبہبود اور ترقی کی بات کرتے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ جلسہ کے بعد محفلِ مشاعرہ ہوئی جس میں نامور سرائیکی شاعر جناب عزیز شاہد،اصغر گورمانی،گدا حسین راول، حاجی ارشاد ناصر اور عبدالکریم محسن سمیت بہت سے شرکا نے شکا گو کے شہدا کو منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا۔ یہ تقریب رات گئے تک جاری رہی تقریب میں محنت کشوں کے بنیادی مطالبات پر مبنی قرارداد یں بھی پاس کی گئیں۔