کراچی میں یوم مئی پر احتجاجی مظاہرے، جلسے اور سیمینار

| رپورٹ: PTUDC کراچی |

محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے 30 اپریل شام 5 بجے کراچی پریس کلب میں PFUJ نے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور مختلف ٹریڈ یونینز کے تعاون سے ایک سیمینار منعقد کیا جسکا عنوان ’’پاکستان میں مزدور تحریک کا مستقبل‘‘ تھا۔ سیمینار کی صدارت چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری PIA اسکائی ویز یونین کے رہنما شیخ مجید تھے۔ سیمینار کے پہلے مقرر PTUDC کے مرکزی رہنما اور پاکستان سٹیل کے محنت کش کامریڈ ماجدمیمن تھے۔ انہوں نے اپنے ادارے کی صورتحال پر بات رکھی کہ 5 ماہ سے تنخواہ کے بغیر محنت کش کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور نجکاری کی تلوار بھی لٹک رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم کی برتھیں فروخت کی جا رہی ہیں، محنت کش سڑکوں پر ہیں جن میں سے ایک مزدور کاہارٹ اٹیک سے انتقال ہو گیا ہے، KPT میں محنت کشوں کو شو کاز نوٹس دئیے جا رہے ہیں اور نجکاری کا عمل جاری رکھتے ہوئے مزید ورکرز کو نکالنے کے پروگرام بنائے جا رہے ہیں، ہم اس عمل کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ PIA کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کامریڈ ماجد نے کہا کہ تحریک چلنے سے پہلے 26 فیصد شیئرز فروخت کرنے کی بات ہو رہی تھی جبکہ دو محنت کشوں کی شہادت اور تحریک کے بعد 49 فیصد تک بات جا پہنچی ہے، انہوں نے نجکاری کو مزدور دشمن اور عوام دشمن عمل قرار دیتے ہوئے نجکاری کمیشن کی فوری تحلیل کا مطالبہ کیا، پیپلز پارٹی قیادت کے نظریاتی انحراف اور سرمایہ دارانہ پالیسیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مروجہ سیاست کی کوئی پارٹی بھی محنت کشوں کی نمائندگی نہیں کرتی۔ متحدہ لیبر فیڈریشن کے رہنما جعفر خان نے کہا کہ حکمران سارے چور ہیں چاہے پیپلز پارٹی کے ہوں یا نواز لیگ کے۔ دیگر مقررین میں اسٹیٹ بینک CBA یونین کے جنرل سیکرٹری لیاقت علی ساہی، پورٹ ورکرز فیڈریشن کے نور محمد، حبیب بینک ورکرز فرنٹ کے حبیب الدین جنیدی، PC ہوٹل ورکرز یونین کے غلام محبوب، PFUJ کے خورشید عباسی، اے ایچ خانزادہ، شفیع الدین اشرف، جلیل شاہ، راحیل اقبال اور دیگر شامل تھے۔ آخرمیں میاں رضا ربانی نے کہا کہ یوم مئی تجدیدِ عہد کا دن ہے، اگر PIA کی نجکاری ہوتی ہے تو دیگر ادارے بھی نہیں بچ پائیں گے اس لئے مزدوروں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی، بے شمار مسائل ہیں جن پر بات کی جا سکتی ہے، ٹھیکیداری نظام ایک غیر قانونی عمل ہے بلکہ صریحاً آئین کی خلاف ورزی ہے، اس کو ختم کرنا ہوگا، سندھ کے وزیر محنت کو تبدیل کرنا چاہئے کیونکہ وہ محنت کشوں کے مسائل حل نہیں کر رہا۔ PTUDC کے کامریڈز جلوس کی شکل میں نعرے لگاتے ہوئے پروگرام میں شامل ہوئے، بُک اسٹال بھی لگایا گیا جہاں طبقاتی جدوجہد، مزدور نامہ اور دیگر لٹریچر فروخت کیا۔
یوم مئی پر KMC کے محنت کشوں کا ایک بڑا جلوس پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن کی صدر کنیز فاطمہ کی قیادت میں KMC ورکشاپ سے پریس کلب آیا۔ پریس کلب کے باہر جلسہ منعقد کیا گیا جس میں سینکڑوں مزدور شریک تھے۔ شام آٹھ بجے PC ورکرز یکجہتی کمیٹی کے زیرِ اہتمام مشعل بردار ریلی پریس کلب سے شاہین کمپلیکس تک نکالی گئی جس میں PC ہوٹل ورکرز یونین اور شہر کی دیگر مزدور تنظیموں اور طلبہ نے شرکت کی۔ پاکستان ریلوے ورکرز یونین منظور رضی گروپ نے سٹی اسٹیشن پر سیمینار منعقد کیا اور یکم مئی کو ٹرین مارچ کر کے حیدرآباد گئے جہاں جلسہ منعقد کیا گیا۔ ریلوے ورکرز یونین کا دوسرا گروپ جس کی قیادت اقبال تنولی اور جنید اعوان کر رہے ہیں انہوں نے کینٹ اسٹیشن پر بڑا جلسہ منعقد کیا جس کی صدارت پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری قادر خان مندو خیل نے کی۔ یکم مئی کو کراچی پریس کلب کے سامنے KE لیبر یونین اور دیگر تنظیموں نے جلسہ منعقد کیا جس سے ریٹائرڈ جسٹس رشید اے رضوی، اخلاق خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کی ریلی پریس کلب پہنچی، اس میں بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے شہید ہونے والے محنت کشوں کے لواحقین بھی موجود تھے۔ ریلی میں نجکاری اور ٹھیکیداری نظام کے خاتمے اور محنت کشوں کے حقوق کے حوالے سے تقاریرکی گئیں۔ یکم مئی کی شام کراچی پریس کلب میں پیپلز لیبر بیورو کے زیرِاہتمام جلسہ منعقد کیا گیا جس میں بیورو کے مرکزی جنرل سیکرٹری خواجہ محمد اعوان، سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو، اعجازبلوچ، حبیب الدین جنیدی، اسلم سموں، لطیف مغل، ہدایت اﷲ، سینیٹر تاج حیدر، MPA جاوید ناگوری، راشد ربانی، MNA نفیسہ شاہ نے خطاب کیا۔ نفیسہ شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا منشور کیمونسٹ مینی فیسٹو ہے اور ہم پارٹی کے اندر نظریاتی لڑائی لڑ یں گے، نجکاری سرمایہ دارانہ نظام کی وجہ سے ہو رہی ہے، جب تک نظام تبدیل نہیں ہوتا محنت کشوں کے حالات دن بدن خراب ہوتے رہیں گے۔ PTUDC کے کامریڈز نے ان تمام جلسوں میں بھر پور شرکت کی، لٹریچر فروخت کیا اور محنت کشوں سے رابطے بنائے۔