[رپورٹ: PTUDC لاہور]
ملک کے دوسرے شہروں کی طرح محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر لاہور میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام جلسے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔
میو ہسپتال میں مزدور سیمینار اور ریلی
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور درجہ چہارم پیرا میڈیکل الائنس کے زیر اہتمام یکم مئی کو میو ہسپتال کے آڈیٹوریم میں ’’مزدور تحریک کی مزاحمت کالائحہ عمل‘‘ کے عنوان نے مزدور سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں مختلف سرکاری ہسپتالوں کی نرسز، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور ینگ ڈاکٹرز، PTCL، پاکستان پوسٹ، واپڈا، ریلوے اور سٹیل مل لاہور یونٹ کے سینکڑوں محنت کشوں سمیت اساتذہ اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ لاہور کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ اور ترقی پسند طلبہ تنظیموں کے کارکنان بھی ہال میں موجود تھے۔ سیمینار کے مہمان خصوصی معروف صحافی اور محنت کشوں کے مسائل میڈیا پر اٹھانے والے ٹیلیوژن اینکر سعید قاضی اور پیپلز لائیرز فورم کے رہنما کامریڈ الیاس خان تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن (YDA) میو ہسپتال کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تجمل بٹ نے سرانجام دئیے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے PTCL ایمپلائز فیڈریشن کے مرکزی صدر صابر بٹ، پوسٹ آفس سے نوپ یونین (CBA) کے صوبائی صدر اور مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ظفر اقبال، درجہ چہارم پیرامیڈیکل الائنس کے مرکزی جنرل سیکرٹری یوسف بلا، صوبائی صدر تنویر بھٹی، عبدالعزیز جٹ اور قاری ارشاد، ایپکا کنگ ایڈورڈ میڈکل یونیورسٹی کے صدر محمدرشید، پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر سہیل ملک، سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ جمیل اعوان نے مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے آج کے عہد میں محنت کش طبقے کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے نواز لیگ حکومت کی نجکاری، ڈاؤن سائزنگ اور ری سٹرکچرنگ کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے حکم پر عوام دشمن معاشی پالیسیاں نافذ کررہے ہیں، محنت کشوں کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھینا جارہا ہے، تنخواہیں جمود کا شکار ہیں جبکہ مہنگائی میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ اس موقع پرتمام اداروں کے مزدور رہنماؤں نے نجکاری کے وار کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ جدوجہد کا لائحہ عمل تیار کرنے پر زور دیا۔ سعید قاضی نے کہا کہ سماج کی تمام تر دولت محنت کش طبقہ پیدا کرتا ہے لیکن اس پر مٹھی بھر سرمایہ دار ذاتی ملکیت کی بنا پر تصرف قائم کئے رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا سرمایہ داروں کے شرح منافع میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ محنت کشوں کی اجرتوں میں کٹوتیاں کی جارہی ہیں، اپنا حق مانگنے پر مزدوروں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کروا دئیے جاتے ہیں کیونکہ ریاست بھی سرمایہ دار کی باندی ہوتی ہے، اس ذلت اور محرومی سے چھٹکارہ سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کئے بغیر ممکن نہیں ہے۔ PTUDC کے مرکزی رہنما آدم پال نے تعلیم، علاج، رہائش اور زوال پزیر معیشت کے اعشاریوں میں پاکستانی سماج کی زمینی صورتحال واضح کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داری کا بڑھتا ہوا بحران غربت، لاعلاجی، بیروزگاری اور محرومی میں مسلسل اضافہ کرتا چلا جارہا ہے۔ اس کیفیت میں حکمران طبقہ محنت کش عوام کی انقلابی تحریک کا راستہ روکنے کے لئے کارپوریٹ میڈیاکے ذریعے مسلسل نان ایشوز کو سماجی نفسیات پر مسلط کرنے کی کوشش کرہے ہیں۔ انہوں نے کہا مزدور تحریک کی عارضی پسپائی میں سب سے اہم کردار محنت کشوں کے خون کو چند ٹکے کے عوض سرمایہ داروں کے ہاتھوں بیچنے والی بکاؤ ٹریڈیونین اشرافیہ نے ادا کیا ہے، حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ بہت جلد اس ملک کے محنت کش ایک انقلابی تحریک کے ذریعے غدار قیادت کے ساتھ ساتھ سرمایہ دارانہ نظام کا بھی خاتمہ کردیں گے۔ کامریڈ الیاس خان نے سیمینار نے اختتامی الفاظ ادا کرتے ہوئے 1886ء میں شکاگو کے محنت کشوں کے مطالبات اور ریاستی قتل عام پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یکم مئی کو محنت کشوں کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ اس واقعے کے تین سال بعد عظیم مارکسی استاد فریڈرک اینگلز کی تجویز پر دوسری انٹرنیشنل نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا انسانوں کا خون اور ہڈیاں سرمایہ دار طبقے کی خوراک ہیں، یہ نظام آج سے سو سال پہلے متروک ہوچکا ہے جس کا واضح ثبوت 1917ء کا عظیم بالشویک انقلاب ہے جب روس کے محنت کش طبقے نے ولادیمیر لینن اور لیون ٹراٹسکی کی قیادت میں سرمایہ داری او جاگیر داری کو پاش پاش کرتے ہوئے ایک غیر طبقاتی سوشلسٹ سماج کی تعمیر کا عمل شروع کیا تھا۔ یہ انقلاب آج بھی نسل انسانی کے لئے مشعل راہ ہے جس سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کا محنت کش طبقہ سرمایہ داری کے استحصا ل اور بربریت سے چھٹکارہ حاصل کرسکتا ہے۔ سیمینار کے آخر میں آزاد تھیٹر کی طرف سے کامریڈ آدم پال کا تحریر کردہ سٹیج ڈرامہ ’’وہ صبح ہم ہی سے آئے گی‘‘ پیش کیا گیا جسے محنت کشوں میں خوب پزیرائی ملی۔ ہال میں موجود محنت کش سٹیج ڈرامے کے دوران انقلابی نعرے بلند کرکے اور تالیاں بجا کر اداکاروں کی پرفارمنس کو سراہتے رہے۔ سیمینار کے بعد میو ہسپتال سے لاہور ہائی کورٹ تک مہنگائی، غربت، بیروزگاری اور نجکاری کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے سرخ پرچم تھام رکھے تھے۔ طویل عرصے بعد لاہور کی مال روڈ ’’چھین کے لے گا ہر انسان، روٹی کپڑا اور مکان‘‘ اور ’’انقلاب انقلاب، سوشلسٹ انقلاب‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھی۔
شیر بنگال لیبر کالونی میں مزدور اکٹھ
لاہور میں یوم مئی کی دوسری تقریب شیر بنگال لیبر کالونی جی ٹی روڈ نزد کالا شاہ کاکو میں PTUDC کے زیر اہتمام منعقد کی گئی جس میں نجی صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی۔ اس تقریب سے پہلے شکاگو کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے پورے علاقے میں بینرز لگائے گئے تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض لیبر کالونی کے مزدوررہنما جاوید کھوکھر نے سرانجام دئیے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری رشید (مزدوررہنما ایمکو ٹائلز)، چوہدری اشرف (یونین لیڈ ملت ٹریکٹرز)، ذوالفقار احمد شاہ اور امتیاز احمد(یونین قیادت اتحاد کیمیکلز)، منور(واسا) اپنے اداروں میں محنت کشوں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت روزگاری کے مواقع مسلسل کم کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں اضافہ کرتی چلی جارہی ہے۔ مستقل روزگار کو ختم کر کے ڈیلی ویجز اور ٹھیکیداری نظام کو رائج کر کے اجرتوں میں کٹوتی کی جارہی ہے اور رہی سہی مراعات اور سہولیات بھی محنت کش طبقے سے چھینی جارہی ہیں۔ مقررین نے کہا اجرتوں میں اضافہ تو دور کی بات حکومت کی مقرر کردہ کم سے کم اجرت بھی نجی شعبے میں ادا نہیں کی جارہی ہے، اس سلسلے میں سرمایہ داروں کو ریاستی مشینری اور بکاؤ ٹریڈ یونین رہنماؤں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما کامریڈ آفتاب اشرف نے یوم مئی کے تاریخی پس منظر پر بات روشنی ڈالتے ہوئے مزدور اتحاد اور مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے روزمرہ کے معاشی اور سماجی مسائل سے صرف نظر کرنا ممکن نہیں ہے اور ان مسائل کے حل کے لئے محنت کشوں کو منظم اور متحرک کرنا انقلابیوں کے تاریخی فرائض میں شامل ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے ان چھوٹی لڑائیوں کو مجموعی طور پر مزدور تحریک کے دھارے میں شامل کرتے ہوئے سوشلسٹ انقلاب کی منزل کی طرف بڑھا جائے۔ کامریڈ آدم پال نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محنت کشوں کی نظریاتی تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا محنت کش طبقے کو انقلابی نظریات سے مسلح کرنے کے لئے ہر فیکٹری، اداے اور لیبر کالونی میں سٹڈی سرکل شروع کئے جانے چاہئیں۔ آخر میں آزاد تھیڑ نے کامریڈ آدم پال کا تحریر کردہ سٹیج ڈرامہ پرفارم کر کے مزدوروں سے خوب داد وصول کی۔ پروگرام کے بعد لیبر کالونی کے سامنے سے گزرنی والی جی ٹی روڈ پر مہنگائی، بیروزگاری، نجکاری اور ٹھیکیداری نظام کے خلاف ریلی نکالی گئی جس میں سرخ جھنڈے اور بینرز اٹھائے سینکڑوں محنت کشوں نے فلک شگاف انقلابی نعرے بلند کئے۔
انقلابی مشاعرہ
رپورٹ: PYA لاہور
30 اپریل کو لاہور میں پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) اور انجمن ترقی پسند مصنفین کے زیرِ اہتمام محنت کشوں کے عالمی دن کے حوالے سے ایک انقلابی مشاعرے کا انعقاد ’چوپال‘ ناصر باغ میں کیا گیا۔ مشاعرے میں بڑی تعداد میں نوجوان طلبہ اور شعرا نے شرکت کی اور اپنی شاعری کو محنت کشوں کی جدوجہد کی نذر کیا۔ اس مشاعرے میں لاہور سے مشہور ترقی پسند شعرا نے شرکت کی اور اپنا کلام سنایا جن میں صابر علی صابر، کامریڈ شفیق، ڈاکٹر طاہر شبیر، ڈاکٹر عمر شاہ، ڈاکٹر عاطف علی، ملک نوازش، جاوید قاسم، واجد امیر، سلطان محمود، عرفان صادق، شبیر حسن، ثمینہ سید، حسین شمس، نصیر احمد، اعجاز رضوی، ریاض رومانی اور سردار عظیم اللہ میو شامل تھے۔ مہمانانِ خصوصی کے طور پر نذیر قیصر، ارشد منظور، قاری سعادت جمیل اور ڈاکٹر خالد جاوید جان نے شرکت کی۔ مشاعرے کی صدارت ڈاکٹر سعادت سعید نے کی جبکہ نظامت کے فرائض عابد حسین عابد نے سرانجام دیئے۔ مشاعرے کا آغاز عابد حسین عابد نے اپنی شاعری سناتے ہوئے کیا جس کے بعد PYA لاہور کے آرگنائزر ڈاکٹر عاطف علی نے مزاحمتی اور ترقی پسند ادب کی تاریخ اور کردار پر بات رکھی۔ اس کے بعد دیگر شعرا نے اپنا کلام سنایا۔ شرکا نے شعرا کے کلام کی دل کھول کر داد دی۔ مشاعرے کے اختتام پر صدرِ محفل نے مختصراً اپنے خیالات کا اظہار کیااور اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس کاوش کو مستقبل میں مزید آگے بڑھانے کی اورمسلسل نکھارنے کی ضرورت ہے۔ ان کے کلام کے ساتھ مشاعرے کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔